کراچی : بھٹ شاہ یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز کی سنڈیکیٹ کا چھٹا اجلاس 17 دسمبر 2022 کو منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروین منشی نے کی۔
اجلاس میں سینڈیکیٹ کے دیگر معزز مہمانوں، ہائیر ایجوکیشن کمیشن اسلام آباد ہائیر ایجوکیشن کمیشن سندھ اور محکمہ تعلیم کے سیکریٹری شرکت کی۔اور اجلاس میں دیگر متعلقہ اراکین نے شرکت کی۔اجلاس کے موقع پر یونیورسٹی کے اہم ترین موضوعات پر گفتگو ہوئی اور خوشگوار ماحول میں تمام اہم امور پر فیصلے کئے گئے۔
اس موقع پر ڈاکٹر پروفیسر پروین منشی نے کہا کہ یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنسز کی سنڈیکیٹ میٹنگ میں تمام شعبہ جات کے نمائندے موجودگی میں یونیورسٹی کی ترقی اور اکیڈمک اور یونیورسٹی کی ریسرچ اور ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیا گیا، اس موقع پر کچھ تجاویز کے ساتھ تمام ممبران نے اس کے ترقیاتی کام پر اطمینان کا اظہار کیا جو ھمارے لئے باعث خوشی ہے ۔
مذید پڑھیں : جامعہ بنوری ٹائون : یوٹیوب پر چینل بنانا اور اس کی کمائی کا حکم ؟
تمام افراد نے کہا کہ اس ترقیاتی منصوبوں کے جلد خاتمے کے لیے کوششیں کی جائیں تاکہ یونیورسٹی اپنی بلڈنگ میں منتقل ہو سکتی، اس موقعے پر یہ کہا گیا کہ جو یونیورسٹی میں اسکالرشپس ہے یونیورسٹی کی تعلیم اور تحقیق کے حوالے سے جو رپورٹ پیش کی گئی ہے ۔ ان پر اور بھی واضح طور پر روشنی ڈال کر عوام تک پہنچائیں جائے تاکہ پتا چلی کے یونیورسٹی کن کن شعبوں میں کام کر رہے ہیں ۔
سینڈیکیٹ کے اس اجلاس کی موقعے پر یونیورسٹی کے دستور موجب جو سلیکیٹ بورڈز ہو چکی ان کی فیصلوں پر خود منظوری دی گئی اور جو یونیورسٹی کی سالانہ رپورٹ پیش کی گئی ان پر بھی منظوری دی گئی ۔
اس اجلاس کے آخر میں یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پروین منشی نے اجلاس میں شرکت کرنے والے سبھی شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور یہ امید ظاہر کی یونیورسٹی اپنی عروج کے صفر کو جاری رکھیں گے ۔
اس اجلاس میں جو فیصلے کئی گئی ہے ان کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ یونیورسٹی انشاللہ جلد ہی دیگر اچھی یونیورسٹیز کے ساتھ شانہ بہ شانہ چلنے میں کامیاب ہوں گے ۔