پیر, نومبر 18, 2024
صفحہ اولتازہ تریندائود یونیورسٹی کی انتظامیہ نے 25 نومبر کو سنڈیکیٹ اجلاس بلا لیا

دائود یونیورسٹی کی انتظامیہ نے 25 نومبر کو سنڈیکیٹ اجلاس بلا لیا

کراچی : داؤد یونیوسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین عاصم حسین نے نئی بھرتیوں پر پابندی کے باوجود بھرتی کی تیاری کر لی ہے ۔ جس کے لئے 25 نومبر کو سنڈیکیٹ کا اجلاس منعقد کیا جائے گا ۔آل کنٹریکچول ایمپلائز دائود یونیورسٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن میں دی گئی درخواست میں یہ انکشاف کیا گیا ہے ۔

 

تفصیلات کے مطابق آل کنٹریکچول ایمپلائز دائود یونیورسٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان اسلام آباد میں 13 نومبر کو ایک درخواست جمع کرائی گئی ہے ۔ ڈائری نمبر 1609 کے تحت جمع ایک درخواست میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دائود یونیورسٹی کی نئی وائس چانسلر ثمرین حسین پابندی کے باوجود نئی بھرتیاں کر رہی  ہیں ۔

 

اس سے قبل دائود یونیورسٹی کی انتظامیہ نے 29 اگست 2023 کو سلیکشن بورڈ کا اجلاس بلایا تھا ، جس کے بعد ایجوکیشن نیوز کی رپورٹ کے سابق سیکرٹری خالد حیدر شاہ نے سب کو روک دیا تھا ۔ جس کے بعد خالد حیدر شاہ کا تبادلیہ کرانے کے بعد ان کی جگہ نور محمد سموں کو سیکرٹری لگوایا گیا تاکہ اپنی مرضی کی مذکورہ بھرتیاں کی جا سکیں ۔

 

 

موجودہ سیکرٹری بورڈ و جامعات نور محمد سموں نے الیکشن کمشین کی پابندی کے باوجود سلیکشن بورڈ کی منظوری دی ۔ جس کے بعد دوبارہ 2 نومبر کو ایک سلیکشن بورڈ کا اجلاس منعقد کرنے کی تیاری کی گئی، جس کا بھانڈا ایجوکیشن نیوز نے پھوڑ دیا تھا ،جس کے بعد دائود یونیورسٹی کے قائم مقام رجسٹرار سید آصف علی شاہ نے تمام امیدواروں کو لیٹر لکھے   جس میں کہا گیا کہ ہم آپ کو 6 نومبر کو ایم کیو ایم کے ہائی کورٹ میں زیر سماعت کیس کی تاریخ کے بعد بلائیں گے ۔

 

تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران یونیورسٹی کی انتظامیہ نے ایم کیو ایم کی قیادت سے سیٹنگ کی ، جس کے بعد ایم کیو ایم نے بظاہرہ رضامندی ظاہر کی ،جس کی وجہ سے اب دیدہ دلیری کے ساتھ 25 نومبر 2023 کو پھر سے سنڈیکیٹ کا اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے اور اب اس سنڈیکیٹ کے اجلاس میں مینہ طور پر گریڈ 17 سے گریڈ 20 کی ان 9 اسامیوں کی منظوری لی جائے گی ۔

 

 

تاہم ادھر آل کنٹریکچول ایمپلائز دائود یونیورسٹی کی جانب سے جمع کردہ درخواست میں الیکشن کمینش سے اپیل کی ہے کہ وہ ان غیر قانونی بھرتیوں کو فی الفور روکنے کا حکم جاری کرے اور پروفیسر ڈاکٹر ثمریں حسین کے خلاف سخت کارروائی کریں ۔ اس درخواست کے ساتھ ساتھ مذکورہ ملازمین نے ایک درخواست ڈائریکٹر جنرل نیب ،وزیر اعلی سندھ اور چیف سیکرٹری سندھ کو بھی درخواست دی ہے ۔

 

 

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 15 اگست کو پاکستان بھر میں نئی تقرریوں اور تبادلوں پر پابندی عائد کی تھی جس کے لئے تمام چیف سیکرٹریز کو باقاعدہ لیٹر جاری کیئے گئے تھے ۔ جس کے باوجود بھی دائود یونیورسٹی کی انتظامیہ نے دو نومبر کو بھرتیوں کے لئے اجلاس بلایا تھا ۔

 

معلوم رہے کہ داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی وائس چانسلر ڈاکٹر ثمرین حسین نے یونیورسٹی کی وی سی نے 80 سے زائد ملازمین کو نکال دیا تھا ۔ جن کی جگہ اپنی مرضی کے لوگوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین