کراچی : جامعہ کراچی کے ICCBS سینٹر میں 10 روز قبل پیش آنے والے واقعہ کے بعد پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین کے خلاف لابی سرگرم ہو گئی ہے ۔ ڈونرز نے وائس چانسلر کو مینہ طور پر ڈائریکٹر کیخلاف ایک خط لکھ کر ان کو ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں قائم مقام آئی سی سی بی ایس کی قائم مقام ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین اور پروفیسر ڈاکٹر عطیۃ الوہاب اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر حمیرہ جہاں کے مابین 10 روز قبل تلخ کلامی ہوئی تھی ۔عینی شاہدین کے مطابق تلخ کلامی کے واقعہ کو متعدد ملازمین نے سنا اور دیکھا تھا ۔ جس کی وجہ سے قائم مقام ڈائریکٹر نے انکوائری کمیٹی قائم کر دی تھی کسی اور کو ایسے واقعہ سے حوصل نہ ملے ۔
ذرائع کے مطابق اس تلخ کلامی کی اصل وجہ سابق ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری کے بلوں اور ان کی جانب سے کسی شخص کی بھرتی پر اعتراض تھا ۔جس کے بعد تلخ کلامی کے معاملے پر پروفیسرز پر مشتمل انکوائری کمیٹی بنائی گئی تھی ۔ کمیٹی کی سفارشات پر پروفیسر ڈاکٹر عطیۃ الوہاب اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر حمیرہ جہاں کو وارننگ لیٹر جاری کرنے کی تجویذ دی تھی ۔
وارننگ لیٹر کے اجرا سے قبل ہی پروفیسر ڈاکٹر عطیۃالوہاب اور ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر حمیرہ جہاں نے ڈاکٹر اقبال چوہدری کو بتایا دیا تھا کہ ان کو وارننگ لیٹر جاری کرنے کے حوالے سے بات چل رہی ہے ۔ جس کے بعد سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے سینٹر کے ڈونر عزیز ابراہیم جمال اور نادرہ پنجوانی کو ہفتے کے روز پنجوانی سینٹر بلایا تھا ۔
سابق ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری اور ڈونر عزیز ابراہیم جمال اور نادرہ پنجوانی نے مبینہ طور پر ملازمین کو بلا کر قائم مقام ڈائریکٹر کیخلاف بیانات بھی لیئے ، ادھر یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عزیز ابراہیم جمال اور نادرا پنجوانی کچھ روز قبل VC کو ڈائریکٹر کیخلاف خط لکھ چکے ہیں ۔
واضح رہے کہ وارننگ لیٹر کی باز گشت پر دونوں ڈونرز کا یوں جمع ہونا اور وائس چانسلر کو قائم مقام ڈائریکٹر کے خلاف لیٹر لکھنا کار سرکار میں مداخلت کے مترادف ہے ۔ جامعہ کے کوڈ اور اسٹیچوز کیمطابق ڈونر انتظامی معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتا جس کی واضح مثال جامعہ کراچی کے UBIT کی ڈونر فاطمہ بھاشا کو بورڈ کا ممبر بھی نہ بنانا ہے ۔
حیرت انگیز طور پر اس سے قبل سابق ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے 25 کے قریب فکیلٹی اور ملازمین کو ادارے سے نکالا ہے جس پر کبھی بھی مذکورہ ڈونرز نے انہیں روکا ہے نہ ہی کسی ملازم سے یوں ہمدردی کی ہے جب کہ اب دونوں اساتذہ کی اپنی ڈائریکٹر سے کی گئی بدتمیزی پر خود جامعہ آئے ہیں ۔
ادھر سینٹر کے اساتذہ و ملازمین نے جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈونرز کی جانب سے ہمارے سینٹر ICCBS کے انتظامی معاملات میں مداخلت کو روکا جائے اور موجودہ ڈائریکٹر کو کام کرنے دیا جائے ۔
بہت اچھی کوریج کی ہے کرپٹ تعلیمی عناصر کی👍
بہترین رپورٹنگ