کراچی : وفاقی جامعہ اردو میں سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر تقرر کئے گئے اساتذہ کی تنخوائیں ایک بار پھر روکنے کی تیاری کر لی گئی ہے ۔
وفاقی جامعہ اردو میں سلیکشن بورڈ کی سفارشات اور سینٹ کی توثیق کے بعد بھرتی کیئے گئے اساتذہ کا مستقبل ایک بار پھر غیر یقینی صورت حال سے دوچار ہو گیا۔ یکم جولائی 2022 کو پروفیسر، ایسوسیٹ پروفیسر ،اور اسسٹنٹ پروفیسر کو سلیکشن بورڈ کی سفارشات اور سینٹ کی توثیق کے بعد تقرر نامے جاری کیے گئے تھے لیکن دسمبر 2022 تک ان اساتذہ کو تنخواہوں سے محروم رکھا گیا ۔
جنوری 2023 میں وفاقی محتسب اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں ان اساتذہ کو تنخواہیں جاری کی گئیں لیکن پانچ اکتوبر 2023 کو انتظامیہ کی تبدیلی کے بعد نئی انتظامیہ نے سلیکشن بورڈ کی سفارشات پر تقرر کیے گئے اساتذہ کی تنخواہیں روکنے کی تیاری کر لی ہے ۔
وفاقی جامعہ اردو کی موجودہ انتظامیہ نے پہلے مرحلے میں سابق وائس چانسلر اور سابق رجسٹرار سے تقرر نامے جاری کرنے پر وضاحت طلب کر لی ہے۔اور دوسرے مرحلے میں سابق وائس چانسلر اور رجسٹرار کے ساتھ ساتھ سابق ٹریژرار سے تنخواہیں جاری کرنے کی بھی وضاحت طلب کر لی گئی ہیں ۔
موجودہ انتظامیہ کے مطابق ایچ ای سی نے سلیکشن بورڈ کو ختم کرنے کی تجویز دی تھی لیکن اس تجویز کے برعکس سابق انتظامیہ نے اساتذہ کو نہ صرف تقرر نامے جاری کیے بلکہ جنوری 2023 سے تنخواہیں بھی جاری کر دی تھیں اور بغیر HEC نمائندے کے بقیہ سلیکشن بورڈ بھی منعقد کروا دیا تھا ۔ جو کہ خلاف قوائد و ضوابط ہیں اس لیے سابقہ انتظامی عہدیداران سے وضاحت طلب کی جا رہی ہیں ۔
سابق وائس چانسلر و سابق رجسٹرار اور سابق ٹریژرار کو وضاحت طلبی کے خطوط جاری ہونے کے بعد اساتذہ میں انتہائی بے چینی پائی جاتی ہے۔اساتذہ کا موقف ہے کہ انہیں سلیکشن بورڈ کی کاروائی مکمل ہونے اور سینٹ کی توثیق کے بعد تقرر نامے جاری کیے گئے اور رجوع بکار ہونے کی اجازت دی گئی تھی ۔
اساتذہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں لہذا تنخواہیں ادا کرنا جامعہ اردو کی ذمہ داری ہے ۔ جبکہ بقیہ سلیکشن بورڈ سینٹ کی ہدایت پر منعقد کیا گیا ہے ۔ لیکن موجودہ انتظامیہ بقیہ سلیکشن بورڈ سے تقرر کئے گئے اساتذہ کو جوئننگ کا خط جاری نہیں کر رہی ہے ۔
اساتذہ کا چانسلر وفاقی اردو یونیورسٹی و صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے مطالبہ ہے کہ وہ موجودہ انتظامیہ کو انتقامی کارروائیوں سے روکیں اور اساتذہ کو اس غیر یقینی صورتحال سے باہر نکالنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔
واضح رہے موجودہ انتظامیہ خود وفاقی احتساب بیورو میں خود کو کلیئر قرار دیکر سابق انتظامیہ کیخلاف ہر حربہ و چربہ استعمال کر رہی ہیں ۔ جبکہ موجودہ انتظامیہ بھی ایک عمل میں شریک رہی ہے ۔