کراچی : رجسٹرار محمد صدیق کو زوجہ ، بھاوج اور دو بھائیوں کا بھرتی کا غم لے بیٹھا ، سلیکشن بورڈ میں گھر کے 4 لوگ سلیکٹ نہ ہونے کا دکھ اساتذہ پر نکال رہے ہیں ، انجمن اساتذہ گلشن اقبال نے بھانڈا پھوڑ دیا ہے ، رمضان اور نصف ماہ گذر جانے کے باوجود تنخواہ اور ہائوس سیلنگ ادا نہ ہو سکی ، انجمن اساتذہ نے وائس چانسلر کو خط لکھ کر بھانڈا پھوڑ دیا ۔
تفصیلات کے مطابق انجمن اساتذہ گلشن اقبال نے وائس چانسلر کے نام خط جاری کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ 8 مارچ کو قائم مقام رجسٹرار محمد صدیق کی جانب سے جاری ہونے والے خطوط ( دفتر یادداشتوں )
مجاریه: درا / ۲۰۲۳/۱۲۲۹، ۲۰۲۳/۱۳۳۰ اور ۲۰۲۳/۱۲۳۱ کی وجہ سے اساتذہ میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے ۔
جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں اساتذہ انجمن کے عہدیداران سے رابطہ کر رہے ہیں اور ہم سے اس بابت دریافت کر رہے ہیں۔ ہم نے بطور اساتذہ نمائندہ معزز اراکین سینیٹ سے رابطہ کیا ، ان معزز اراکین سینیٹ کی رائے میں سینیٹ کے 50 ویں اجلاس جو 20 فروری 2024 کو منعقد ہوا تھا اس میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا جس کا ذکر دفتری یادداشتوں میں کیا گیا ہے ۔
معزز اراکین سینیٹ کے مطابق سینیٹ کے خصوصی اجلاس منعقدہ 20 نومبر 2023 کی روداد جو کہ قائم مقام رجسٹرار محمد صدیق کی جانب سے اراکین کو مہیا نہیں کی گئی تھی وہ بھی تحریف شدہ تھی جس کی نشاندھی اراکین نے 50 ویں اجلاس میں کی اور چانسلر نے اس پر رجسٹرار کی سرزنش بھی کی تھی ۔
لیٹر میں مذید لکھا ہے کہ جمیع اساتذہ یہ بھی جانتے ہیں کہ موجودہ قائم مقام رجسٹرار ماضی میں اساتذہ پر مختلف الزامات لگاتے رہے ہیں جو کہ ثابت نہیں ہوئے ۔ نیز مختلف کمیٹیوں نے ان کے خلاف تادیبی کاروائی کی سفارش بھی کی ہے ۔ نیز موجودہ قائم مقام رجسٹرار سلیکشن بورڈ کے خلاف مختلف فورم پر اظہار کرتے رہے ہیں ۔
لیٹر کے مطابق محمد صدیق اب سینیٹ کا سہارا لیتے ہوئے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنا چاہ رہے ہیں کیونکہ شائد اس کی وجہ یہ ہے کہ ریکارڈ کے مطابق موصوف کی زوجہ، دو بھائی اور بھاوج اس سلیکشن بورڈ میں کامیاب نہیں ہو سکے تھے ۔ لہذا آپ سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ان دفتری یاداشتوں کو واپس کیا جائے اور سینٹ کی جانب سے غلط فیصلہ منسوب کرنے پر قائم مقام رجسٹرار صاحب کے خلاف کاروائی کی جائے ۔
دوسری جانب انجمن اساتذہ نے ایک لیٹر خزانچی اردو یویونیورسٹی کو لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ اب تک تنخواہیں نہیں مل سکیں ہیں اور ہائوس سیلنگ بھی نہیں مل سکیں ہیں ، کیوں کہ رمضان بھی ہے اور اس وجہ سے اساتذہ و ملازمین کو مالی مسائل کا سامنا بھی ہے لہذاہ جلد از جلد تنخواہیں جاری کی جائیں ۔