Sunday, December 7, 2025
صفحہ اولNewsگورنمنٹ جناح کالج ناظم آباد میں طلبہ سے فیس وصولی کا انکشاف

گورنمنٹ جناح کالج ناظم آباد میں طلبہ سے فیس وصولی کا انکشاف

کراچی : گورنمنٹ جناح کالج ناظم آباد میں کرپشن کا ایک اور اسکینڈل سامنے آیا ہے ، پرنسپل نثار احمد دایو کی منظوری سے طلبہ سے مارک شیٹ ، انرولمنٹ کارڈ ، ایڈمٹ کارڈ اور دیگر مد میں پیسے وصول کیئے جانے لگے ہیں ، ایک انکوائری کمیٹی کی فائنڈٖنگ ہونے کے بعد ریجنل ڈائریکٹر مصطفی کمال نے کوئی کارروائی نہیں کی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ جناح کالج ناظم آباد کے جناح گرائونڈ کے قبضے کے بعد ایک اور سکینڈل سامنے آیا ہے ، جس میں معلوم ہوا ہے کہ گورنمنٹ جناح کالج کے پرنسپل نثار احمد دایو کی منظوری کے بعد باقاعدہ طلبہ سے فیسیں لی جاتی ہیں ۔ اس طرح کی شکایات سامنے آنے کے بعد 23 فروری کو ایک انکوائری کمیٹی قائم کی گئی تھی ۔

انکوائری کمیٹی میں گورنمنٹ سپیریئر سائنس کالج کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر محمد طاہر ، گورنمنٹ نیشنل کالج نمبر ایک کے پروفیسر جاوید عباسی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر (انسپکشن) ریجنل ڈائریکٹر آفس عارف نجمی شامل تھے ۔ کمیٹی نے کالج کے پرنسپل ، کلرک اور طلبا سے معلومات لینے کے بعد اپنی رپورٹ 5 مارچ کو اریجنل ڈائریکٹر مصطفی کمال کے دفتر میں جمع کرا دی تھی ۔

رپورت میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ کالج کے پرنسپل نثار احمد دایو اس کرپشن میں ملوث تھے اور طلبہ سے 100 سے لیکر 300 روپے تک رقم لی جاتی تھی جس کے ثبوت بھی رپورٹ کے ساتھ لگا دیئے گئے ہیں ، جس کے بعد کمیٹی کی جانب سے سفارش کی گئی ہے کہ نثار احمد دایو کو ہٹایا جائے اور ان کی جگہ سینیئر ایسوسی ایٹ پروفیسر سلیم احمد کو پرنسپل تعینات کیا جائے ۔

جسکے بعد ریجنل ڈائریکٹر مصطفی کمال نے انکوائری کمیٹی کی سفارشات کو پس پشت ڈال دیا ہے اور ریجنل ڈائریکٹر مصطفی کمال نے انکوائری رپورٹ دبا دی ہے ، جس کے بعد عید سے چار روز قبل بھی کلرک انٹر بورڈ کی جانب سے نئی بن کر آنے والی مارک شیٹس 100 روپے میں دے رہے تھے ۔ جس کے بعد اب بی ایس سی فارم کی مد میں بھی پیسے وصول کیئے جا رہے ہیں جن میں فی فارم مبینہ طور پر 20 روپے کلرک اور 80 روپے پرنسپل وصول کرتا ہے ۔

متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین