کراچی : جامعہ کراچی میں ملازمین کی ہڑتال سے دفتری امور ٹھپ ہو کر رہ گئے ، متعدد کلاسز کا نطام بھی درہم برہم ہو گیا ، اساتذہ نے شام کی کلاسز کا بھی بائیکاٹ کر رکھا ہے ، ملازمین اور اساتزہ کے بڑھتے احتجاج کی وجہ سے جامعہ کو شدید انتظامی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں غیر تدریسی عمال کی ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے تحت کثیر تعداد میں ملازمین پیر کی صبح سے ایڈمن بلاک کے سامنے سبزہ زار پر جمع ہوئے ، جہاں انجمن اساتذہ سمیت ممبران سینیٹ و سنڈیکیٹ نے بھی ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ساتھ اظہار یکجہتی کی ۔
ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ملازمین نے اپنے حق میں نعرے بھی لگائے ، مختلف مقامات پر مطالبات کی منظوری کیلئے بینرز اور پینا فلیکش بھی آویزاں کیئے گئے ۔
بڑی تعداد میں ملازمین نے جمع کو اپنتے مطالبات پیش کیئے اور کہا کہ اگر لیو انکیشمنٹ کا معاملہ حل نہیں ہوتا تو کسی بھی صورت احتجاج کو ختم نہیں کیا جائے گا ، اور اساتذہ نے نمائندوں نے تقاریر کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ بھی ایک ہفتے سے احتجاجا شام کی کلاسز کا بائیکاٹ کیئے ہوئے ہیں تاہم اس کے باوجود انتظامیہ کوئی ایکشن لینے کو تیار نہیں ہے ۔
انجمن اساتذہ کے نمائندوں نے کہا کہ اگر اساتذہ کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو اس صورت میں اساتذہ بھی صبح کی کلاسز کا بائیکاٹ کریں گے ۔
اس موقع پر یونیورسٹی میں ملازمین کی دیگر یونینز ، ایسوسی ایشنز سمیت دیگر تمام نمائندوں نے بھی ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کو یقین دلایا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں اور ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے نمائندوں کا کہنا تھا کہ ہم مکمل طور پر آج سے ہڑتال پر ہیں ۔