کراچی : وفاقی اردو یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے یونیورسٹی ملازمین و اساتذہ کو انوکھا حکم جاری کر دیا گیا ۔ ہاؤس سیلنگ یا ہاؤس رینٹ میں سے کسی ایک کو چننے کا حکم بصورت دیگر ایسا نہ کرنے اور غلط معلومات مہیا کرنے پر ان کی سیلنگ روک دی جائے گی۔
جانعہ کراچی کی سنڈیکیٹ کے رکن و ماہر تعلیم ڈاکٹر ریاض احمد کا کہنا ہے کہ یہ حکم نامہ اپنے طور پر سب یا چند اساتذہ و ملازمین کو غلط معلومات کا مجرم قرار دیتا ہے جو ناشائستہ اور اساتذہ و ملازمین کے وقار کے منافی ہے۔
اساتذہ و ملازمین اردو یونیورسٹی کو پہلے ہی گزشتہ دو ماہ سے سیلری کے بجائے بیسک پے دی جا رہی ہے اور کئی کئی ماہ اس مہنگائی کے دور میں پوری سیلری نہیں دی جاتی ۔ میڈیکل کور، لیو انکیشمنٹ جیسے بنیادی حقوق بھی انتظامیہ کے نشانے پر ہیں ۔
فیسوں میں اضافے اور سہولیات کے فقدان پر طلبہ پہلے ہی پریشان ہیں. یہ صورتحال قریب ہر یونیورسٹی میں بنتی جا رہی ہے اور وائس چانسلرز ڈکٹیٹر کا روپ دھار کر سب کی آواز سلب کر رہے ہیں ۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ اردو یونیورسٹی میں اساتذہ و ملازمین کی بے توقیری بند کی جائے. وفاقی حکومت اور خاص کر صدر مملکت بطور چیرمین سینیٹ انتظامیہ کی نااہلی کا نوٹس لیں اور ایکشن لیں تا کہ اردو یونیورسٹی میں تعلیمی ماحول بحال کیا جائے ۔