کراچی : ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے وفاقی اردو یونیورسٹی کو انڈر گریجویٹ ڈگری پروگرام میں دیگر تعلیمی اداروں کو الحاق کی اجازت دے دی ۔ کمیشن کی شرائط پر عمل کیا جائے۔ سابق قائم مقام وائس چانسلر کے دور میں مالی بے ضابطگیوں میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی اے کے کیسز سے متعلق آگاہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے وفاقی اردو یونیورسٹی کو انڈر گریجویٹ ڈگری پروگرام کے لیے نجی تعلیمی اداروں کو الحاق کی اجازت دیتے ہوئے ہدایت جاری کی ہے کہ اس سلسلے میں کمیشن کی شرائط پر عمل در آمد کیا جائے گا ۔
سابق قائم مقام وائس چانسلر کے دور میں مالی بے ضابطگیوں میں ملوث افراد کے خلاف ایف آئی اے کے کارروائی میں ہونے والی پیش رفت سے بھی اندرون 7 یوم آگاہ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی کی انتظامیہ نے 3 جون 2024 کو تحریر کیے جانے والے ایک خط میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے مختلف ڈگری پروگراموں کے لیے نجی تعلیمی اداروں کو الحاق دینےکی اجازت طلب کی تھی۔ جس کے جواب میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے 5 ستمبر 2024 کو ایک خط کے ذریعے یونیورسٹی کو انڈر گریجویٹ ڈگری پروگراموں کے لیے نجی تعلیمی اداروں کو الحاق دینے کی اجازت دیتے ہوئے یونیورسٹی کو ہدایت کی ہے کہ وہ صرف منظور شدہ علاقوں میں انڈرگریجویٹ ڈگری پروگراموں کے لیے نجی تعلیمی اداروں کو الحاق دے سکتی ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ تمام کالجوں کو ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی الحاق پالیسی برائے سال 2024 کی شرائط پر عمل درآمد یقینی بنائے۔یونیورسٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ 7 یوم کے اندر ایسے کالجوں کے ناموں کی فہرست سے آگاہ کرے جن کا الحاق ختم کیا گیا ہے۔
اسی طرح سابق قائم مقام وائس چانسلر کے دور کے دور میں بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں میں ملوث افراد کے خلاف وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے میں کیس سے متعلق بھی یونیورسٹی سے معلومات طلب کی گئی ہیں۔
وفاقی وزارت تعلیم نے 24 اکتوبر 2023 کو ایف آئی اے کے نام ایک خط (F NO. 3-20 2021-UNI) میں یونیورسٹی میں 28 غیر قانونی بینک اکاونٹ کی نشاندہی کرتے ہوئے سابق انتظامیہ کیخلاف تحقیقات کی سفارش کرتے ہوئے ان کے یونیورسٹی میں داخلے پر پابندی کی ہدایت کی تھی۔
ذرائع کے مطابق اب تک اس مقدمہ میں ایف أئی اے کی جانب سے کوئی خاطرخواہ پیش رفت نہیں کی گئی تو دوسری طرف یونیورسٹی انتظامیہ بھی ان افراد کے خلاف ادارہ جاتی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے یونیورسٹی انتظامیہ سے کہا ہے کہ اس قبل بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے یونیورسٹی پر کالجوں کو الحاق دینے پر 2018 میں پابندی عائد کر دی گئی تھی ۔