Sunday, December 7, 2025
صفحہ اولبلاگمساجد کا محافظ مسجد میں شہید

مساجد کا محافظ مسجد میں شہید

کراچی: نامور وکیل خواجہ شمس الاسلام ایڈوکیٹ کو باوضو حالت میں مسجد کے اندر فائرنگ کر کے شہید کر دیا گیا۔ ان کا بیٹا اس واقعے میں زخمی ہوا ہے ، حملہ آور فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔ پولیس نے شہر بھر میں حملہ آور کی تلاش شروع کر دی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے چلتے چلتے مسجد کے اندر سے فائرنگ کی اور اسی رفتار سے باہر نکلا اور فرار ہو گیا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق حملہ آور کی شناخت مبینہ طور پر عمران آفریدی کے نام سے کی گئی ہے، جو ماضی میں خواجہ شمس الاسلام کا گن مین/ ڈرائیور بھی رہ چکا ہے۔

خواجہ شمس الاسلام ایک بے باک اور جلالی مزاج وکیل تھے، اکثر ججز خواجہ شمس الاسلام کے موقف کی تائید کرتے تھے کیونکہ ان کا رعب کمرہ عدالت میں مسلمہ تھا ۔وہ اکثر ایسے کیسز بھی لے لیتے تھے جنہیں دیگر وکلا لینے سے گریز کرتے تھے۔ ان کی پولیس افسران سے ماضی میں تلخ کلامیوں کی مثالیں کرائم رپورٹنگ حلقوں میں مشہور ہیں۔ 14 نومبر 2024 کو بھی ان پر ایک حملہ ہو چکا تھا، جس میں 15 سے 20 افراد نے انہیں نشانہ بنایا تھا۔

ان پر ایک سابق ملازم کے قتل کا الزام بھی لگا تھا، تاہم وہ عدالت سے بری ہو چکے تھے۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ یہ حملہ اسی پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہو سکتا ہے، کیونکہ حملہ آور نے ممکنہ طور پر خود انصاف لینے کا کوئی جملہ ادا کیا تھا۔

خواجہ شمس الاسلام علماء کے کیسز تو شاید مفت میں لڑتے تھے مگر سرکاری افسران بھاری بھر کم فیس لیتے تھے ۔

خواجہ شمس الاسلام کے والد خواجہ شرف الاسلام بھی ممتاز وکیل اور جمعیت علمائے اسلام سمیع الحق گروپ سے وابستہ تھے۔ مرحوم کا تعلق معروف قانون دان ڈاکٹر فروغ نسیم سے بھی تھا، دونوں نہ صرف پیشہ ورانہ میدان میں ایک دوسرے کے قریب تھے بلکہ ذاتی زندگی میں بھی مشترکہ حادثات اور تجربات کا سامنا کیا۔

خواجہ شمس الاسلام نے محمد علی سوسائٹی میں واقع مدرسہ امام اعظم ابو حنیفہ (مکہ مسجد) کا مقدمہ بلا معاوضہ لڑا اور جیتا، جس سے عوامی سطح پر انہیں بہت احترام حاصل ہوا۔ اسی طرح جامعتہ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹاؤن مسجد کے بھی وکیل رہے ہیں ۔

ان کے والد پر بھی حملہ ہوا تھا ۔ غالباً ان کا ایک بیٹا بھی ان کے ساتھ تھا ۔ ان کے ایک بھائی کینیڈا میں ہوتے ہیں جو پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں اور امیگریشن کے کیسز حل کراتے ہیں ۔

ان کی شہادت کو قانونی اور مذہبی حلقوں میں بہت بڑا نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور پسماندگان کو صبر عطا کرے۔ آمین۔

News Desk
News Deskhttps://educationnews.tv/
ایجوکیشن نیوز تعلیمی خبروں ، تعلیمی اداروں کی اپ ڈیٹس اور تحقیقاتی رپورٹس کی پہلی ویب سائٹ ہے ۔
متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین