کراچی : جامعہ ہری پور کے وائس چانسلر نے عدالتی احکامات کے باوجود اہم انتظامی عہدوں پر اساتذہ کو تعینات کر رکھا ہے ، جب کہ بعض اساتذہ کو نوازنے کی انتہا کرتے ہوئے سات سے 8 آٹھ عہدے دے رکھے ہیں ۔ جس کی وجہ سے حق داروں کی حق تلفی بھی ہو رہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ ہری پور کے موجودہ قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر شفیق الرحمن نے اپنے بعض دوستوں کو نوازنے کی انتہا کر دی ہے جس میں سر فہرست ڈاکٹر عزیز اللہ خان ہیں ۔ ڈاکٹر عزیز اللہ خان کا کوہاٹ یونیورسٹی سے ہری پور یونیورسٹی آنا ہی غیر قانونی طریقہ سے ہوا ہے جب کہ ہری پور یونیورسٹی میں ان کی تابڑ توڑ ترقی پر بھی ترقی سوالیہ نشان کھڑا ہو گیا ہے ۔
ڈاکٹر عزیز اللہ خان اس وقت پہلے نمبر پر ڈین فیکلٹی آف بائیولوجیکل اینڈ بائیو میڈیکل سائنسز ، دوسرے نمبر پر چیئرمین شعبہ حیاتیات سائنسز ، تیسرے نمبر پر ڈائریکٹر انسانی وسائل اور ترقی ، چوتھے نمبر پر کیمپس لینڈ سکیپنگ ، پانچویں نمبر پر داخلوں کے انچارج ، چھٹے نمبر پر خریدار کمیٹی میں ، ساتویں نمبر Space c کمیٹی کے سربراہ ، آٹھویں نمبر پر متعدد کمیٹیوں کے رکن ، نویں نمبر پر تدریس جیسا ہم فرض اور دسویں نمبر پر یونیورسٹی کے تمام کمیٹیوں میں شامل ہونا ہے ۔
ڈاکٹر اعجاز حسین پر بھی نوازشات کی بارش ہے ، ڈاکٹر اعجاز حسین چیئرمین شعبہ باغبانی ہیں ، اس کے علاوہ وہ کوآرڈینیٹر ، تیسرے نمبر پر چیف سیکیورٹی آفیسر ، چوتھے نمبر پر تدریس جیسا بنیادی و اصلی فرض ، پانچویں نمبر پر متعدد کمیٹیوں کا ممبر ہونا شامل ہے ۔
ڈاکٹر ظہور احمد اس وقت ڈائریکٹوریٹ آف یو جی ایس ہیں ،دوسرے نمبر پر چیئرمین سوائل سائنسز اور تیسرے نمبر پر تدریس جیسی اہم ذمہ داری بھی ہے ۔ پروفیسر ڈاکٹر مختاج خان اس وقت ڈین آئی ٹی اینڈ نمیریکل سائنسز ، اور دوسرے نمبر پر چیئرمین شعبہ آئی ٹی اور تیسرے نمبر پر ڈائریکٹر آئی ٹی اور چوتھے نمبر پر تدریس جیسی اہم و اصلی ذمہ داری اور پانچویں نمبر پر متعدد کمیٹیوں کے ممبر بھی ہیں ۔
پروفیسر ڈاکٹر عمارہ گل یونیورسٹی میں شعبہ نفسیات کی چیئرپرسن اور ڈین، فیکلٹی آف ایڈمنسٹریٹو اینڈ سوشل سائنسز اور تیسرے نمبر پر وہ تدریس جیسی اہم زمہ داری پر ہیں اور چوتھے نمبر پر متعدد کمیٹیوں کی سربراہ اور ممبر ہیں ۔
ڈاکٹر شیراز خان ادارے میں ڈائریکٹر الحاق شدہ ادارے ، تدریس جیسا اہم فریضہ ، ڈاکٹر سید ضیاء الاسلام اپنے شعبہ کے سربراہ کے علاوہ ڈائریکٹوریٹس آف سپورٹس اور تدریس جیسا اہم فریضہ ، ڈاکٹر سمیع اللہ خان یونیورسٹی میں ڈائریکٹر ASRB اور چیئرمین ایگرانومی اور تدریس جیسا اہم فریضہ شامل ہے ۔
ڈاکٹر ضیاء الرحمن یونیورسٹی کے اہم ترین منصب پر تعینات ہونے کے ساتھ ساتھ 4 دیگر عہدوں پر بھی تعینات ہیں ۔ جن میں ناظم امتحانات ، ایڈیشنل پرووسٹ ، ڈائریکٹر ورکس اور ڈائریکٹر مپلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ شامل ہیں ۔اس کے علاوہ ریاض محمد کے پاس بھی تین اہم عہدے ہیں ، جن میں رجسٹرار ، پرووسٹ اور اکیڈمک افیئرز شامل ہیں ۔
ڈاکٹر محمد جہانگیر یونیورسٹی میں ڈائریکٹر ORIC ہیں ، چیئرمین شعبہ فوڈ سائنسز اور تدریس جیسی اہم و اصل ذمہ داری شامل ہے ۔ محمد اقبال یونیورسٹی میں ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ، ٹرانسپورٹ سیکشن میں زمہ داری اور یونیورسٹی کے انتظامی امور میں نگرانی شامل ہے ۔اس کے علاوہ سابق رجسٹرار ڈاکٹر شاہ مسعود خان یونیورسٹی میں ڈائریکٹر کوالٹی انہانسمنٹ سیل اور مدرس ہیں جو خود ایک اہم ترین زمہ داری ہے ۔
موجودہ وائس چانسلر نے بھی سابق وائس چانسلرز کی طرح یونیورسٹی میں مقامی اہل فراد کو مکمل نظر انداز کرتے ہوئے دیگر یونیورسٹیوں سے اپنے دوستوں کو اہم عہدوں پر تعینات کر رہے ہیں ۔

