کراچی : قومی رحمۃ للعالمین و خاتم النبین اتھارٹی کے ڈی جی ریٹائرمنٹ کے بعد بھی تعینات ہیں ، اتھارٹی میں غیر قانونی مالیاتی امور کی منظوری سے چیئرمین بھی لاعلم ہیں ۔
قومی رحمۃ للعالمین و خاتم النبین اتھارٹی کے ڈائیریکٹر جنرل ظفر محمود ملک ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ادارے میں تمام مالیاتی امور انجام دے رہے ہیں۔ اتھارٹی چیئرمین خورشید ندیم بھی ان کی ریٹائرمنٹ سے لاعلم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی رحمۃ للعالمین و خاتم النبین اتھارٹی کے ڈائیریکٹر جنرل ظفر محمود ملک جوکہ آئی بی سی سی میں بطور 20 گریٹ جوائنٹ سیکریٹری کے منصب پر فائز تھے۔ ڈیڑھ سال قبل وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت نے ڈائیریکٹر جنرل ظفر محمود ملک کو IBCC سے قومی رحمۃ للعالمین و خاتم النبین اتھارٹی میں ڈیپوٹیشن پر بطور ڈائیریکٹر جنرل تعینات کیا تھا۔ IBCC کے جوائنٹ سیکرٹری ظفر محمود ملک کی مدت ملازمت ستمبر کے پہلے ہفتہ میں ختم ہو چکی ہے۔ لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد بھی وہ نہ صرف قومی رحمت للعالمین اتھارٹی کے آفس آرہے ہیں بلکہ ڈی جی کے فرائض بھی انجام دے رہے ۔
وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کا ذیلی ادارہ IBCC کے سینئر افسر نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ظفر محمود ملک جوکہ IBCC کے جوائنٹ سیکرٹری تھے ستمبر کے پہلے ہفتہ میں ریٹائر ہو چکے ہیں اور ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی اب تک کوئی فائل بھی آگے نہیں بھیجی گئی ہے ۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اب چونکہ وہ ڈی جی کے منصب سے ریٹائر ہوئے ہیں تو ان کی مدت ملازمت میں توسیع کی فائل اتھارٹی چیئر مین کی منظوری سے ہی وزارت تعلیم اور اسٹیلشمنٹ کو بھیجی جا سکتی ہے تاہم اب تک ہمارے علم میں ایسی کوئی صورتحال واضح نہیں ہے۔ اگر وہ اتھارٹی میں اب تک موجود ہیں اور کام کررہے ہیں تو ان کے اس غیر قانونی عمل پر سخت قانونی گرفت ہو سکتی ہے ۔
اتھارٹی کے ایک سرکاری ملازم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے اتھارٹی کے سابق ڈی جی ظفر محمود ملک ستمبر کے پہلے ہفتہ میں ریٹائرڈ ہو چکے ہیں تاہم وہ اب تک نہ صرف آفس استعمال کر رہے ہیں بلکہ ڈی جی کی پاور کا بھی غیر قانونی استعمال جاری ہے۔ جوآنے والے وقتوں میں آڈٹ پیرا کے باعث چیئرمین کے لیے بھی مشکلات کا باعث بن سکتا ہے ۔
زرائع نے بتایا کہ حالیہ قومی رحمت للعالمین و خاتم النبین اتھارٹی کی تین روزہ سیرت فیسٹول کے پروگرام کے تمام انتطامی اور مالیاتی امور کی منظوری کے علاوہ ادارے کے چیکس پر دستخط بھی کررہے ہیں جب کہ اتھارٹی کے چیئرمین بھی اس معاملہ میں بالکل لاعلم ہیں ۔
ہم نے چیئرمین خورشید ندیم سے ان کا موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ میرے علم میں نہیں کہ ڈی جی ظفر محمود ملک کی ریٹائرمنٹ ہو چکی ہے۔ زرائع کا یہ بھی کہنا ہے ایک ماہ قبل اتھارٹی کے اعزازی اراکین میں ظفر محمود ملک کو بطور اسیپشل انشیوٹیو اعزازی ممبر کی منظوری بھی ایکٹ میں موجود قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔

