کراچی : سپلا کے صوبائی ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس، محکمہ سے کرپٹ عناصر کو پاک کرنے کاعزم، کالج اسٹاف کے لیے ہیلتھ کارڈ کے اجرا، میڈیکل، کنوینس الاؤنس سمیت ہاؤس رینٹ میں اضافے،ڈیپیز و لائبریرینز کو فورٹیئر دینے، کالجز میں تدریسی و غیر تدریسی عملے کی کمی کے خاتمے کے مطالبوں سمیت کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں ۔
سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی صوبائی ایگزیکٹو کونسل کا دوسرا غیر معمولی اجلاس سپلا کے مرکزی صدر پروفیسر منور عباس کی زیرِ صدارت گورنمنٹ سپیریئر سائنس کالج میں منعقد ہوا۔ مرکزی سیکریٹری جنرل پروفیسر شاہ جہاں پنھور نے اجلاس کی کاروائی چلائی۔ اجلاس میں مرکزی کابینہ، تینوں ریجنز سکھر، حیدرآباد اور کراچی کے عہدیداران سمیت صوبہ بھر کے تمام ضلعی صدور اور ان کے نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔
سپلا کے اس اہم ترین اجلاس میں محکمہ کالج ایجوکیشن میں تبادلوں، تقرریوں سمیت بائیو میٹرک کی آڑ میں ہونے والی کرپشن کے خلاف احتجاجی تحریک کو جاری رکھنے، کراچی ولاڑکانہ ریجنز کے کالجز سے ایس این ای کی کٹوتی، ڈیپیز و لائبریرینز کے فورٹیئر فارمولے، اسلامیہ سائنس کالج کامپلیکس سمیت کسی بھی تعلیمی ادارے پر قبضے، کالجز میں تدریسی و غیر تدریسی عملے کی شدید کمی، میڈیکل و کنوینس الاؤنس سمیت ہاؤس رینٹ میں اضافے، ہیلتھ کارڈ کے اجرا سمیت مختلف مسائل پر کھل کر بحث و مباحثہ کیا گیا ۔
یہ بھی پڑھیں : باکیو یونیورسٹی کے پروفیسر محمد اسٹیفن لیکا کی حیران کن داستان
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سپلا کے مرکزی صدر منور عباس، مرکزی سیکریٹری جنرل شاہ جہاں پنھور، سید عامر علی شاہ، الطاف کھوڑو، مرکزی نائب صدر محمد نجیب لودھی، لعل بخش کلھوڑو، عزیز میمن، خرم رفیع، حمیدہ میر بحر، عبدالمنان بروہی، رسول قاضی، حیدرآباد ریجن کے صدر انور منگریو، آصف ظہوری، کراچی ریجن کے صدر کریم ناریجو، جنرل سیکرٹری عامر الحق، سکھر ریجن کے صدر مشتاق پھلپوٹو، جنرل سیکرٹری سعید شاہ و دیگر نے خطاب کیا۔ سپلا کے مرکزی صدر منور عباس اور مرکزی سیکریٹری جنرل شاہ جہاں پنھور نے شرکائے اجلاس کی مشاورت اور طویل بحث کے بعد درج ذیل فیصلوں کا اعلان کیا ۔
محکمہ کالج ایجوکیشن میں مختلف سطحوں پر کرپشن کے خلاف تحریک کو جاری رکھا جائے گا۔ جج صاحبان کے کالجز کے دورں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ وہ جج صاحبان کو احکامات جاری کریں کہ کالجز میں مسلح گارڈز کے ساتھ نہ جائیں اور ساتھ ہی اساتذہ کی تکریم کا خیال رکھنے کا پابند بنائیں۔
محکمہ کالج ایجوکیشن کے تدریسی و غیر تدریسی عملے کے لیے ہیلتھ کارڈ کے اجرا سمیت بڑھتی ہوئی مہنگائی کے سبب مارکیٹ ریٹ کے مطابق کنوینس الاؤنس، میڈیکل الاؤنس اور ہاؤس رینٹ الاؤنس میں فوری اضافہ کیا جائے۔ سپلا کے دیرینا مطالبے ڈائریکٹر فزیکل ایجوکیشن اور لائبریرینز کی فورٹیئر سمری منظوری کے لیے اعلیٰ حکام کو ارسال کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں : جامعۃ الغزالی : حقائق در از تر گفتم
صوبہ بھر کے کالجز کی ایس این ای کو اسٹوڈنٹس ریشو کی بنیاد پر روائیز کرتے ہوئے نئے کالجز بھی قائم کیے جائیں ۔ کالج اساتذہ کو یونیورسٹیز کے اساتذہ کے طرز پہ ایم فل پی ایچ ڈی الاؤنس دیا جائے ۔ اسٹیرنگ کمیٹی میں اسکول کی تنظیموں کی طرح کالج اساتذہ کی نمائندہ تنظیم سپلا کو بھی شامل کیا جائے۔
گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج پنوعاقل اور کوٹڑی گرلز کالجز کے اساتذہ سراپا احتجاج ہیں لہذا ان دونوں کالجز کی پرنسپلز کو تبدیل کیا جائے۔ گرلز کالجز میں مرد اساتذہ اور بوائز کالجز میں خواتین اساتذہ کی بڑے پیمانے پر تقرری پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ان کو اپنے اپنے کالجز میں تعینات کیا جائے اور ترقی پانے والے ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور مرد اسٹنٹ پروفیسرز کے جلد پوسٹنگ آرڈر جاری کیے جائیں۔