کراچی : جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر امجد سراج میمن کو دوبارہ وائس چانسلر بنایا جا سکے یا نہیں ، سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور سیکرٹری بورڈ و جامعات ، وزیر بورڈ و جامعات کو سفارشیں کرانا شروع کر دی گئی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ایم بی بی ایس ڈاکٹر امجد سراج میمن کی بطور وائس چانسلر مدت اگلے سال مارچ 2026 میں ختم ہو رہی ہے ۔ انہیں 26 مارچ 2022 کو دوبارہ وائس چانسلر بنایا گیا تھا ۔
ڈاکٹر امجد سراج میمن کو سرچ کمیٹی نے 3 امیدواروں میں شامل کیا تھا جو انٹرویو میں دوسرے نمبر پر آئے تھے جس کے باوجود انہیں وائس چانسلر بنا دیا گیا ۔ سرچ کمیٹی کے شارٹ لسٹ کردہ امیدواروں میں 70 نمبر لیکر پہلے نمبر پر ڈاکٹر لبنی بیگ ، دوسرے نمبر پر 67 نمبر لینے والے ڈاکٹر امجد سراج میمن اور تیسرے نمبر پر ڈاکٹر خواجہ مصطفی قادری تھے جنہوں نے 48 نمبر حاصل کیئے تھے ۔
پہلے نمبر پر ہونے کے باوجود وائس چانسلر نہ بنائے جانے کے سبب ڈاکٹر لبنی بیگ عدالت چلی گئی تھیں ، جس کے بعد عدالت نے پہلے ڈاکٹر سراج میمن کی بحیثیت وائس چانسلر تقرری کا نوٹیفکیشن معطل کیا تھا اور ازاں بعد اس تقرری کو ہی کالعدم کرتے ہوئے 30 روز میں تینوں امیدواروں کے دوبارہ انٹرویوز کے احکامات جاری کیے تھے ، جس کی روشنی میں دوبارہ انٹرویوز لیے گئے اور ایک بار پھر ڈاکٹر سراج میمن کا بطور وائس چانسلر تقرر کیا گیا تھا ۔
اب یونیورسٹی میں نئے بھرتی ہونے والوں اور پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے خواب دیکھنے والوں نے مدت ختم ہونے سے قبل ہی سفارشیں شروع کرا دی ہیں ۔ اس کے بعد سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن میں بھی ایک پرفامنس رپورٹ تیار کی جا رہی ہے اور اس کے علاوہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں بھی ایک پرفامنس رپورٹ تیار کی جا رہی ہے جس میں تعریفیں بغیر دلیل کے لکھی جا رہی ہیں ۔
اس رپورٹ میں مبینہ طور پر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کو پی ایم ڈی سی کی جانب سے ایم ڈی کیٹ کے لئے دی گئی رقم ضائع ہونے ، ایم ڈی کیٹ کے لئے انٹر پاس خاتون حنا سعید کو ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کا سربراہ بنا کر گریڈ 19 میں بھرتی کرنے اور اس کے بعد جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے خلاف ایف آئی اے کی انکوائری بھی شروع ہونے کا ذکر تک موجود نہیں ہے ۔
بعد ازاں یونیورسٹی میں بھرتیاں کی گئی جس میں ایسے لوگوں کو گریڈ 19 میں بھرتی کر لیا گیا جن کے پاس تجربہ بھی موجود نہیں ہے ۔ جس کے خلاف ایف آئی اے کو درخواست دی گئی ہے ۔ جب کہ حال ہی میں پی ایچ ڈی میں متنازعہ داخلے دیئے گئے جس کے خلاف ایجوکیشن نیوز نے غلطیوں کی نشاندہی کی تھی جس کے بعد مذکورہ پی ایچ ڈی کے داخلے ختم کر دیئے گئے ہیں ، یہ تمام واضح غلطیاں رپورٹ کا حصہ نہیں ہیں ۔
تاہم سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے دو خواتین بھی جنوری میں آنے والے وائس چانسلر کے اشتہار کے لئے تیاری کر رہی ہیں ۔ جس کے لئے المنائی کو بھی انوالو کیا جا رہا ہے ۔

