ڈیرہ اسماعیل خان( )گومل یونیورسٹی کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن الحاج دلنواز خان کی ریٹائرمنٹ کے موقع پر پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب کے مہمان خصوصی وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ تھے جبکہ ان کے ہمراہ رجسٹرار گومل یونیورسٹی ڈاکٹر جبارسمیت تمام شعبہ جات کے سربراہان، ڈائریکٹرز، اساتذہ، انتظامی افسران، کلاس تھری و فور ملازمین اور طلباء کی بڑی تعداد موجود تھے۔
ریٹائر ہونیوالے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن الحاج دلنواز خان کی گومل یونیورسٹی آمد پریونیورسٹی سیکورٹی کے چاک و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر بھی پیش کیا۔
مزید پڑھیں:ایس ایم سی کا 50 سالہ سفر! گولڈن جوبلی تقریبات کا پیر سے آغاز
سینکڑوں کی تعداد میں ملازمین کی بڑی تعداد نے ریٹائرہونیوالے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن الحاج دلنواز خان کو پھولوں کے ہار پہنائے اور پھولوں کی پتیاں نچھاورکرتے ہوئے انہیں یونیورسٹی کے نیو سینٹ ہال میں لے کر آئے جس کی مثال صوبہ بھر میں کہیں نہیں ملتی کہ کسی بھی افسر کو اتنی عزت و احترام ،شان اور وقار کیساتھ الوداع کیا گیا۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاو ت کلام سے ہوا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر شکیب اللہ نے کہا کہ ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن الحاج دلنواز خان نے گومل یونیورسٹی کی رجسٹرار شپ سمیت دیگر اہم ترین عہدوں پر کام کرکے یونیورسٹی کی بہتری ، ترقی و خوشحالی کیلئے جس طرح دن رات کام کیاوہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں اورانکی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الحاج دلنواز خان ہمیشہ تمام ملازمین کو آپس میں ایک زنجیر کی طرح جوڑے رکھتے تھے جو کہ انکی ایک بہت بڑی خاصیت تھی اوریہی وجہ ہے کہ جس بھی وائس چانسلر نے انہیں اپنی ٹیم کا حصہ بنایا وہ ہمیشہ کامیاب ہوئے اور ادارے نے ترقی کی۔
مزید پڑھیں:وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی سرکاری جامعات کو ایک مرتبہ رجسٹریشن فیس وصول کرنے کی ہدایت کی جاری
وائس چانسلر کا مزید کہنا تھا کہ آج تمام ملازمین کے اتنے بڑے مجمع کا یہاں اکٹھا ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ تمام ملازمین الحاج دلنواز خان سے دل محبت کرتے ہیں اور وہ گومل یونیورسٹی کے تمام ملازمین کیے دلوں میں بستے ہیں۔
وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ نے مزید کہا کہ گومل یونیورسٹی کے دروازے ہمیشہ آپ کیلئے کھلے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ جب بھی یونیورسٹی کو آپ کی ضرورت ہوئی تو آپ اس قدیم تعلیمی درسگاہ کی ترقی وخوشحالی کیلئے اپنی بھرپور صلاحیتوں استعمال کرتے ہوئے اس کیلئے صف اول میں کھڑے ہوں گے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریٹائر ہونیوالے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن الحاج دلنواز خان کا کہنا تھا کہ 1989ء میں گومل یونیورسٹی کو جوائن کیا اور آج پورے 31سال بعد زندگی کے بہت سے نشیب و فراز دیکھے مگر کبھی قومیت پر کسی کو بھی فوقیت نہیں دی۔ میرے نزدیک سب برابر تھے ، ہیں اوررہیں گے۔
مزید پڑھیں:یونیورسٹی آف انجینئرنگ نارووال کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا، وفاقی وزیر احسن اقبال
الحاج دلنواز خان نے کہا کہ گومل یونیورسٹی کے خلاف کبھی نہ ہی کچھ برداشت کیا اور وعدہ کرتا ہوں کہ نہ ہی کبھی کرونگا۔ یہ ہماری وہ تعلیمی درسگاہ ہے جہاں سے میں نے خود تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد 31سال تک اس کی بہتری ، ترقی و خوشحالی کیلئے کام کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے رجسٹرار شپ کے دورے میں اپنے ساتھیوں ، دوستوں کی مدد سے گومل یونیورسٹی کا نہ صرف سٹیچیوٹس بنایا بلکہ اس کو تمام باڈیز سے منظور کرواکر لاگو بھی کروایا۔ اسی دور میں مجھے پتہ چلا کہ یونیورسٹی وینسم کالج کو سیکیورٹی حوالے سے خطرہ ہے اور وہاں بچے خوفزدہ ہیں تو میں اپنے بچوں کے ساتھ لے کر وہاں پہنچ گیا ان بچوں کا حوصلہ بڑھایا ۔
ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کا مزید کہنا تھا کہ گومل یونیورسٹی میں پڑھنے والی بچیوں سمیت کام کرنیوالی خواتین کی عزت وآبرو کی حفاظت ، یونیورسٹی میں نشہ کے خلاف کارروائیاں، پر امن تعلیمی ماحول کی فراہمی میری اولین ترجیحات رہیں تھیں ۔
مزید پڑھیں:یونیورسٹی آف انجینئرنگ نارووال کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے گا، وفاقی وزیر احسن اقبال
انہوں نے مزید کہا کہ آج وائس چانسلر ڈاکٹر شکیب اللہ سمیت آپ تمام اساتذہ، افسران، ملازمین اور طلباء نے جو عزت دی اس پر آپ تمام کا مشکور ہوں اور میں اس کو ہمیشہ یاد رکھوں گا۔تقریب سے ڈائریکٹر ایڈمیشن ریاض احمد بیٹنی ‘پرنسپل یونیورسٹی وینسم کالج ڈاکٹر فتح خان، ڈاکٹر یحییٰ خان ،سپریٹنڈنٹ انعام اللہ گنڈہ پور، پرنس اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔
تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر گومل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ نے گومل یونیورسٹی کی اعزازی شیلڈ دی جبکہ ان کے ساتھ ساتھ رجسٹرار ڈاکٹر جبار خان، ایڈیشنل رجسٹرار ڈاکٹر شفیع اللہ ،عثمان خان ‘ ڈاکٹریحییٰ خان،ڈاکٹر ثاقب، ڈاکٹرفتح خان سلیمان خیل، ریاض احمد بیٹنی،ظاہر شاہ، ملک قدرت علی ،انعام اللہ خان گنڈہ پور،ڈسنپسر جنید خان،پرنس سمیت دیگر ملازمین اور طلباء کی بڑی تعداد نے شیلڈز، سوینئر، پھولوں کے گلدستے دیئے اور روایتی لنگیاں بھی پہنائیں۔

