اسلام آباد( ) ہلال ا حمر پاکستان کے زیر اہتمام میگا یوتھ ایونٹ کا انعقاد،سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے میراتھون اور فنڈ ریزنگ کے لئے ایسو سی ایٹ ممبر شپ کے علاوہ رضاکاروں کی رجسٹریشن بھی کی گئی۔
تفصیل کے مطابق ہلال احمر پاکستان کے میگا یوتھ ایونٹ میں پانچ ہزار سے زائد افراد شریک ہوئے۔زیادہ تر تعداد نوجوانوں،طلبہ و طالبات کی تھی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہلال احمر پاکستان کے چیئرمین سردار شاہد احمد لغاری نے کہا کہ ہماری اس تقریب کا بنیادی مقصد سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے فنڈز کا حصول اور رضاکار فورس کی تشکیل ہے۔مجھے زیادہ تر نوجوان نظر آ رہے ہیں۔وہ نوجوان جو کسی بھی ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:گلگت بلتستان میں تعلیمی اصلاحاتی کا ریکارڈ بجٹ کا اعلان
آپ نے بار ہا سنا ہو گا کہ کسی بھی ملک کی ترقی میں نوجوان نسل جو کردار ادا کرسکتی ہے، وہ کوئی اور نہیں کرسکتا۔ اس لحاظ سے یہ ہماری خوش قسمتی ہی ہے کہ وطن عزیز کی آبادی کا زیادہ تر حصّہ آپ نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ریڈ کراس ریڈ کریسنٹ موومنٹ کے پاس 15 ملین رضاکار ہیں اور ہلال احمر پاکستان کے پاس ساڑھے سات لاکھ تربیت یافتہ رضاکاروں کی کھیپ موجود ہے۔رضاکار ہمارے دست و بازو ہیں۔
سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہلال احمر سے وابستہ رضاکاروں نے تاریخ رقم کی ہے۔ریسکیو اور ریلیف میں رضاکاروں کا کردار کلیدی رہا ہے۔
سردار شاہد احمد لغاری نے ہلال احمر کی سیلاب زدہ علاقوں میں خدمات کا احاطہ کرتے ہوئے بتا یا کہ ہلال احمر نے اب تک ڈیڑھ لاکھ کے قریب سیلاب متاثرہ لوگوں کو موبائل ہیلتھ یونٹس کے ذریعے طبی سہولت فراہم کی گئی۔
31 ہزار سے زائد گھرانوں کو خیمے دئیے گئے ہیں،اڑھائی لاکھ متاثرہ گھرانوں کو پکا پکایا کھانا فراہم کیا گیا،چار لاکھ سے زائد متاثرین کو ہیلتھ اینڈ ہائیجین کٹس دی گئیں،1700 افراد کو پری پیڈ کارڈ ز برائے خاندانی روابط کی بحالی کے لئے دئیے گئے۔اڑتیس ہزار گھرانوں کو خشک راشن بھی فراہم کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:خیبر پختون خوا میں 13 ہزار اساتذہ کو ترقیاں دے دی گئیں
2600 گھرانوں کو مالی مدد دی گئی۔تین ہزار سے زائد افراد کو فرسٹ ایڈ فراہم کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ رضاکار کا مقصد مخلوق خدا کی خدمت ہوتا ہے۔انسانیت کی خدمت کو عبادت کا درجہ حاصل ہے۔
ہلال احمر سے منسلک ہو جائیں۔سیلاب زدگان کی بحالی کے لئے ہلال احمر پاکستان کے رکن بنیں اپنا حصہ ڈالیں۔آپ کے دیئے سے کسی کا دیا روشن ہو جائے تو اس سے بڑی نیکی اور کیا ہو گی۔آپ کے دی گئی خیرات سے کسی کو گرم لحاف مل جائے تو کانپتے ہونٹوں سے نکلتی دعا آپ کو رنگ دے گی۔آپ کا معمولی سا حصہ کسی کی خوشی کاموجب بن سکتا ہے۔
مہمان اعزاز سابق ڈپٹی سپیکر و وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہلال احمر نے ہر مشکل وقت میں قوم کی دلجوئی کی ہے۔نوجوانوں کو فرسٹ ایڈ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں تربیت سے لیس کرنا ہلال احمر کا طرہ امتیاز ہے۔
ہلال احمر کی موجودہ قیادت نے اپنا لوہا منوایا ہے۔ سویٹ ہومز کے بانی زمرد خان نے اپنے خطاب میں نوجوانوں کو تبدیلی کی علامت قرار دیتے ہوئے ہلال احمر پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ سیلاب زدگان کی بحالی میں نوجوان اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:گزشتہ سال راولپنڈی میں کوئی نیا پرائیویٹ سکول رجسٹر نہیں کیا گیا
انہوں نے کہا ہلال احمر کی خدمات قابل ستائش ہیں۔اس موقع پر میرا تھون کا بھی انعقاد کیا گیا۔پوزیشن ہولڈرز میں نقد انعامات تقسیم کئے گئے۔موبائل بلڈ کیمپ کا بھی انعقاد کیا گیا۔33 یونٹس خون کے عطیات جمع ہوئے۔تقریب سے گلگت بلتستان ہلالِ احمر کے چیئرمین بریگیڈئر (ر) سلیم محمود، چیئرمین ہلالِ احمر پنجاب جسٹس (ر) شیخ احمد فاروق نے بھی خطاب کیا۔اِس سے قبل سیکرٹری جنرل عبیداللہ خان نے استقبالیہ کلمات میں تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ہلالِ احمر کی تاریخ، رضاکارانہ خدمات اور رضاکا روں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
سویٹ ہومز کے پیٹرن انچیف زمرد خان اور فیصل کریم کنڈی کو یادگاری شیلڈ پیش کی گئیں۔اِس موقع پر ہلالِ احمر ایسوسی ایٹ ممبرز ڈرائیو کا آغاز کیا گیا اور دو افراد اعزازی ممبر شپ کا بیچ لگایا گیا۔
اِس موقع پر تمام شرکاء سے ہلالِ احمر کے ساتھ بطور ِ رضاکار کام کرنے کا حلف بھی لیا گیا۔تقریب میں مختلف ممالک کے ڈپلومیٹس بھی موجود تھے۔

