تحریر : علی ہلال
"القبیسیات ” اسلامی دنیا کی خفیہ ترین مذہبی ویمن تنظیم جس کے تنظیمی ڈھانچہ سے موساد پریشان رہی، شام کے ستر فیصد مسلمانوں پر مٹھی بھر حکمران نصیری اسدی خاندان کی گرفت مضبوط کرنے میں القبیسیات کا مرکزی کردار رہا
اسلامی دنیا کی پراسرار ترین تنظیم کی سربراہ منیرہ القبیسی شامی دارالحکومت دمشق میں 89 برس کی عمرمیں خالق حقیقی سے جاملیں ۔
1933 میں دمشق میں پیدا ہونے والی منیرہ القبیسیات نامی خواتین تنظیم کی بانی سربراہ تھیں ۔ جسے اپنے تنظیمی ڈھانچے ، پر اسرار سرگرمیوں ، مضبوط سیٹ اپ اور مخصوص ماحول کے باعث راہ سلوک کی فری میسن کہاجاتا ہے ۔ شام میں سخت حکومتی پابندیوں کے ماحول میں خواتین کی سطح پر وعظ وارشاد کی قابل قدر خدمات منیرہ کا کمال تھا۔
مزید پڑھیں:جامعہ کراچی: 131طلبہء کو ایم فل،پی ایچ ڈی اورایم ایس کی ڈگریاں تفویض
یہی وجہ تھی کہ "القبیسیات ” اسلامی دنیا کی خفیہ ترین مذہبی ویمن تنظیم جس کے تنظیمی ڈھانچہ سے انٹیلی جنس ایجنسیاں پریشان رہیں، تنظیم کے رازوں تک رسائی موساد سمیت عالمی انٹیلی جنس کی مہم رہی۔
دمشق یونیورسٹی سے نیچرل سائنس میں ڈگری کی حامل الحاجہ منیرہ القبیسی نے ساٹھ کی دہائی میں دینی علوم کی تعلیم کے حصول کے ساتھ راہ سلوک کا بھی انتخاب کرلیا ۔ وہ شام کے سابق مفتی اعظم سنی المسلک عالم دین مفتی احمد کفتارو کی شاگرد اور مریدنی بنیں۔
منیرہ نے دمشق کے متمول گھرانوں کی لڑکیوں اورخواتین کو وعظ وارشاد اورتعلیم وتعلم کے ذریعے اپنے قریب کرلیا ۔
مزید پڑھیں:وزیر اعلیٰ KP کا ویٹرنری یونیورسٹی کو جلد مکمل کرنے کا حکم
اس تنظیم نے غیرسیاسی اسلام کا نعرہ لگایا ۔ تنظیم کے اندر مخصوص لباس ، مخصوص عادات واطواراورسرگرمیوں کی خاص پابندی تھی ۔ تنظیم سے باہر کسی فرد سے تعلق یا رشتہ ممنوع تھا ۔اپنی مخصوص دنیا بسانے کے باعث شام میں کئی ڈرامے بھی بنے ۔
القبیسیات کا دائرہ فلسطین ،کویت،اردن ،لبنان ،مصر اورخلیجی ممالک تک بھی پہنچ گیا ۔ جہاں اس تنظیم کی خواتین کو طباعیات، بنات البیادر، بنات فدوی اور السحریات کے ناموں سے جانا جاتا ہے ۔
القبیسیات کے بارے میں دعوی کیا جارہاہے کہ تنظیم کو حافظ الاسد اوران کے بعد ان کے جانشین بشارالاسد نے ملک کے اکثریتی سنی طبقے کے علما ،مفتیان کرام اورفوج وانٹیلی جنس میں مخالف مسلک کے اعلی عہدیداروں کی خفیہ نگرانی اورمخبری کے لئے استعمال کیا۔
مزید پڑھیں:پشاور میں موسم سرما کی شدید لہر، ایک ماہ میں 170 سے زائد بچے نمونیا سے جاں بحق
القبیسیات کی بہت ساری دینی خدمات کے ساتھ 1982میں حماہ قتل عام اور بعدازاں شامی خانہ جنگی میں بشارالاسد کی حمایت نے ان کے خلاف سامنے آنے والی معلومات کو تقویت دی ۔
تاہم تنظیم کی بہت سی خواتین نے الگ ہوکر القبیسیات الحرائر کے نام سے گروپ بناکر حکومتی ظلم کے خلاف اواز بلند کی۔
الحاجہ منیرہ بہر حال بہت ہی ماہر مربی ، معلم اورواعظہ تھیں اوران کا بڑا کارنامہ شام میں لبنان ،عراق اوریمن کی طرح فرقہ وارانہ زہر پھیلانے کا سلسلہ روکنا تھا ۔ وہ خرافا ت کے بجائے نقشبندی سلسلے سے منسلک رہ کر علمی ودینی خدمات کرتی رہیں ۔