پیر, نومبر 18, 2024
صفحہ اولتازہ ترینجناح اسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر مریضوں کو نجی کلینک...

جناح اسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر مریضوں کو نجی کلینک پر بھیجنے لگے

کراچی : جناح اسپتال کے بعض ڈاکٹر سیاسی سفارشوں پر مستحق مریضوں کی حق تلفی کرنے لگے ، جونیئر ڈاکٹروں کو بغیر وجہ سے اظہار وجوہ کے نوٹس دیکر ڈرایا جاتا ہے اور مریضوں سے مال بٹورنے کے لئے نجی کلینکس پر ریفر کیا جاتا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کراچی کے ای این ٹی ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر کو شعبہ کا انچارج بنا رکھا ہے ، جب کہ ان کی جگہ کسی پروفیسر کو انچارج ہونا چاہئے تھا ۔

ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر کے خلاف روز بہ روز شکایات بڑھتی جا رہی ہیں ، پی جی ان کی وجہ سے اسپتال چھوڑ کر دوسری اسپتالوں میں جا رہے ہیں ۔

ایجوکیشن نیوز کو حاصل ہونے والے ڈاکیومنٹس کے مطابق ڈاکٹر ڈوگر نے نجیب اللہ نامی مریض کو تین روز تک بغیر ایڈمیشن کے مریض کو ڈیپارٹمنٹ میں رکھا تھا ، مریض وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل کے ریفرنس سے داخل رہا ہے ۔ جس کے بعد اس مریض کا آپریشن بغیر biopsy رپورٹ کے کیا گیا ۔

ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر نے ایک اور مریض کے ٹیومر کا آپریشن کیا اور اپنی جعلی آئی ڈی بطور پروفیسر بتائی ہے حالانکہ وہ صرف ایک اسسٹنٹ پروفیسر ہے ۔

مذید پڑھیں : جامعہ کراچی : بی کام پرائیویٹ سال دوئم و باہم 2021 ء کے نتائج کا اعلان

ایک اور مریض کا علاج کیا جو اس دوران مر گیا اور اس کے بھائی نے اس مسئلہ کو حل کرنے کی زحمت نہیں کی ۔ اس مریض کو سرجری کے تقریباً 1.5 ماہ بعد داخل کیا گیا تھا ۔

ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر کے بارے میں ایسی کئی اطلاعات ہیں کہ وہ غریب مریضوں کو جے پی ایم سی سے اپنے پرائیویٹ کلینکس اور اسپتالوں میں شفٹ کرتے ہیں ۔ جن میں این ایم آئی اور رمز اسپپتال سر فہرست ہیں ۔

ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر کے خلاف متعدد شکایات تھیں ، جس کے بعد CPSP سے اس کو بلیک لسٹ کر کے سپروائزری سے ہٹا دیا گیا تھا ۔بعدازاں ڈاکٹر طارق رفیع کی وجہ سے ان کو بلیک لسٹ سے نکالا گیا ۔ اِس وقت ایک پی جی کے علاوہ اُن کے پاس کوئی بھی کام نہیں کرتا ہے ، بعض ڈاکٹر لکھ کر دے گیئے ہیں کہ وہ ان کی وجہ سے چھوڑ کر جا رہے ہیں ۔

ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر اپنے ماتحت ڈاکٹروں اور افسران کو غیر ضروری طور پر وضاحتیں جاری کرتے ہیں تاکہ وہ ان کے دباو میں رہیں اور کوئی سوال نہ اٹھا سکیں ۔ ان کے بارے میں غلط رپورٹنگ کرتے ہیں اور جیلوں سے آنے والے مریضوں کے بارے میں بھی من پسند رپورٹس جاری کرتے ہیں ۔

ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر نے درج بالا نظر آنے والی رپورٹ کے مطابق دو مریضوں کا آپریشن بغیر anesthesia کے کیا ہے ۔

ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر اکثر سیاسی ، بااثر اور بیوکریسی کی سفارشوں پر مریضوں کو بغیر رولز کو فالو کئے ٹریٹمنٹ کرتے ہیں اور اس وجہ سے خود کو ہر طرح سے محفوظ بنا کر رکھا ہوا ہے ۔ آئی آر بی فارم اور ڈاکیومنٹس پر دوسرے افسران کے دستخط بھی خود ہی کر لیتے ہیں ۔

ان کے بارے میں سی پی ایس پی کے خالد اشرفی اور جناح کے ڈاکٹر شاہد رسول کو بھی متعدد شکایات کی گئی ہیں جس کے باوجود ان کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ اپنے گھر کے کام کاج بھی نجی کمپنیوں سے کراتے ہیں ۔ زیر استعمال گاڑی بھی ایک نجی کمپنی سے لے رکھی ہے ۔ جیسے جیسے ان کے خلاف شکایات بڑھتی جا رہی ہیں ویسے ہی ان کے شوق بھی بڑھ رہے ہیں ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین