جمعرات, نومبر 21, 2024
صفحہ اولتازہ ترینمعاشی بحران سے بیرون ملک اسکالر شپ پر پڑھنے والے 2800 پاکستانی...

معاشی بحران سے بیرون ملک اسکالر شپ پر پڑھنے والے 2800 پاکستانی طلبا کیلئے مشکلات

کراچی : غیر ملکی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہزاروں پاکستانی طلبا کا مستقبل بھی غیر متزلزل ہو گیا ہے ۔ حکومت کی طرف سے ملنے والی اسکالر شپ پر تعلیم حاصل کرنے والے ان ہزاروں پاکستانی طلباء کو بھی ملکی معیشت کی دگرگوں حالت سے متاثر ہونا پڑ رہا ہے ۔

رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کو اپنے پاس زرمبادلہ کی کمی کے باعث شدید چیلنجز کا سامنا ہے اور اسی وجہ سے اس نے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کو فنڈز جاری نہیں کیے ہیں ۔

گزشتہ ماہ اعلی تعلیمی کمیشن کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر (ای ڈی)، ڈاکٹر شائستہ سہیل نے سیکرٹری فنانس ڈویژن کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے درخواست کی تھی کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو 4.75 بلین روپے جاری کیئے جائیں ۔

مذید پڑھیں : جناح اسپتال کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق ڈوگر مریضوں کو نجی کلینک پر بھیجنے لگے

انہوں نے اُس خط میں لکھا تھا کہ اس وقت 2,800 سے زائد پاکستانی طلباء و طالبات اسکالر شپ پر غیر ملکی جامعات میں زیر تعلیم ہیں ۔جن کے لئے اعلی تعلیمی کمیشن ( HEC ) باقاعدگی سے غیر ملکی جامعات ، پارٹنر ایجنسیز، پاکستانی سفارت خانوں اور پاکستانی ہائی کمیشنوں کو اسکالر شپ (وظیفہ) اور ٹیوشن فیس کی مد میں اسکالر شپ فنڈز بھیجتا ہے ۔ 

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کے پاس موجود غیر ملکی ذخائر میں 294 ملین ڈالر کا خاطر خواہ اخراج دیکھنے میں آیا ہے ۔ جو کہ 5.8 بلین ڈالر تک گر گیا ہے ۔ جو اپریل 2014 کے بعد سے کم ترین سطح ہے جب مرکز کے پاس 6.11 بلین ڈالر تھے ۔

کمرشل بینکوں کے پاس خالص غیر ملکی ذخائر 5.88 بلین ڈالر ہیں ۔ 23 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے تک ملک کے کل غیر ملکی ذخائر 11.7 بلین ڈالر تھے ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین