کراچی : گلگت بلتستان انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ چھ ماہ کے دوران 4000 اساتذہ بھرتی کرے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ صوبے کے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی کوئی کمی نہ ہو ۔
وزیر اعلیٰ خالد خورشید کی زیر صدارت تعلیمی اصلاحات سٹیئرنگ کمیٹی کا افتتاحی اجلاس ہوا ۔ اس اجلاس میں جی بی میں تعلیمی اصلاحات کے نفاذ کے لیے کمیٹی قائم کی گئی تاکہ لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے یکساں تعلیمی مواقع کو یقینی بنایا جا سکے ۔
کمیٹی نے تمام تحفظات اور پیچیدگیون کو ختم کرنے کی پالیسی وضع کی ، اور اس بات پر بھی فیصلہ کیا گیا کہ جو اساتذہ دوسرے محکموں میں کام کر رہے ہیں انہیں جلد از جلد اپنے مقرر کردہ اسٹیشنوں پر واپس بھیجا جائے گا ۔
مذید پڑھیں : ڈائو یونیورسٹی کا بارہواں کانووکیشن کل منعقد ہو گا
جی بی کے وزیر تعلیم راجہ محمد اعظم خان نے کہا ہے کہ صوبے میں قدرتی آفات سے متاثرہ تعلیمی اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا ۔ مذکورہ اعلان انہوں نے ہنزہ کے متعدد تعلیمی اداروں کے سرکاری دورے کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
وزیر خان نے روشنی ڈالی کہ محکمہ تعلیم میں موجودہ ترقیاتی منصوبوں کو رواں سال جون کے آخر تک مکمل کرنے پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے اسکولوں کا دورہ کیا اور اسکول حکام اور اساتذہ سے بات چیت کی۔ اس موقع پر انہوں نے اساتذہ کو درپیش حقیقی مسائل کو اولین ترجیح کے طور پر حل کرنے کا وعدہ کیا۔