کراچی : پنجاب کے 18 کالجوں کی نجکاری ختم ہونے سے طلبا ، والدین اور اساتذہ کو سہولیات ملنا شروع ہو گئی ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق اساتذہ کی درخواست پر پنجاب کے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ (ایچ ای ڈی) نے صوبے بھر کے 18 کالجوں کی خود مختار حیثیت کو منسوخ کر دیا ہے ۔ جس کی وجہ سے ان کالجوں کو اب دیگر سرکاری کالجوں کی طرح حکومت سے فنڈنگ ملے گی ۔
سال 2000 میں لاہور سمیت مختلف اضلاع میں واقع کالجوں کو خود مختاری دی گئی تھی اور ان کی فنڈنگ روک دی گئی تھی ، طلباء کے 14 اور طالبات کے 4 کالجز کی نجکاری ختم کی گئی ہے ۔ خود مختار حیثیت حاصل کرنے کے بعد ان کالجوں کو اپنے اداروں کو چلانے کے لیے اپنے مالی وسائل خود پیدا کرنے کی ہدایت کی گئی تھی ۔
مذید پڑھیں : لاہور نے CSS کے امتحانات میں دیگر تمام شہروں کو پیچھے چھوڑ دیا
خود مختار حیثیت ملنے کے بعد مذکورہ کالجوں نے ٹیوشن فیس اور دیگر تعلیمی اخراجات میں خاطر خواہ اضافہ کر دیا تھا، جس سے والدین اور طلبہ کے لیے مشکلات پیدا ہو رہی تھیں ۔ تاہم صوبائی کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک نوٹی فکیشن جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 18 کالجوں کی خود مختاری ختم کر دی گئی ہے ۔
واضح رہے کہ 2010ء میں بورڈ آف گورنرز بنا کر مذکورہ 18 کالجوں کی نجکاری کی پہلی کوشش کی گئی تھی ، جس کے خلاف اساتذہ، طلبہ، سول سوسائٹی اور والدین کے شدید احتجاج کے بعد اُس وقت کی حکومت نے یہ فیصلہ واپس لیا تھا ۔ جس کے بعد پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے حکومت کی ’’ آسان اسائنمنٹ اکاؤنٹس‘‘ کو نجاری قرار دیکر اس کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج بھی کیا تھا ۔