کراچی : محکمہ تعلیم کالجز کے ایڈیشنل ڈائریکٹر (HR and Finance ) غلام نبی بلیدی نے اپنے اختیارات سے تجاوز کر کے زیر انکوائری سابق پرنسپل کو حاضر پرنسپل قرار دے کر غیر قانونی طور پر ڈی ڈی او شپ دے دی ہے۔
محکمہ تعلیم کالجز کے ایڈیشنل ڈائریکٹر فنانس ، ہیومن ریورس غلام نبی بلیدی نے چیف سیکرٹری کے اختیارات استعمال کرنا شروع کر دیئے ہیں ۔
حکومت سندھ کے رولز آف بزنس مجریہ 1986 کے تحت 19 اور 20 گریڈ کی اسامی پر تبادلہ اور تقرری کے اختیارات چیف سیکریٹری سندھ اور مالیاتی رولز کے تحت ڈی ڈی او شپ دینے کا اختیار صرف اور صرف سیکریٹری کالج ایجوکیشن کے پاس ہے ۔
تاہم ایڈیشنل ڈائریکٹر غلام نبی بلیدی نے تمام رولز کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے ریجنل ڈائریکٹر کو بائے پاس کر کے ایسوسی ایٹ پروفیسر جھاں آرا کو گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج بلاک 19 ، النور فیڈرل بی ایریا کراچی کو ڈی ڈی او کے اختیارات دیے دیئے ہیں ۔
مذید پڑھیں : وفاقی جامعہ اردو میں دسمبر کی مکمل تنخواہ ادا نہ ہو سکی
اس سلسلے میں انھوں نے 5 جنوری 2023 کو حبیب بینک النور کراچی کے مینیجر کو ایک خط لکھا ہے کہ جھان آرا کو ایس جی سی اینڈ سی ڈی نے 21 اپریل 2022 کو مذکورہ کالج کا پرنسپل مقرر کیا ہے ۔ لھذا ان کو کالج کا اکائونٹ آپریٹ کرنے دیا جائے ۔
دوسری جانب جب اس معاملے کی تحقیقات کی گئی تو یہ انکشاف ہوا کہ چیف سیکریٹری سندھ نے 21 نومبر 2022 کو جھان آرا کو پرنسپل کے عہدے سے ہٹا کر اسی کالج میں ایسوسی ایٹ پروفیسر مقرر کیا ہے ، جب کہ ان کی جگہ 20 گریڈ کی پروفیسر سعیدہ فاطمہ کو پرنسپل مقرر کیا ہے ۔
جس کی وجہ یہ تھی کہ جھان آرا 19 گریڈ کی ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں اور مذکورہ کالج میں پرنسپل کی پوسٹ 20 گریڈ کی ہے ۔ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈائریکٹر غلام نبی بلیدی نے ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی ڈاکٹر محمد علی مانجھی کی منظوری کے بغیر دیگر کالجز کے پرنسپلز کو ڈی ڈی او شپ کی آڑ میں بینک اکائونٹ آپریٹ کرنے کے لئے بینکس کو خطوط لکھے ہیں ۔