منگل, ستمبر 17, 2024
صفحہ اولتازہ ترینپشاور : KP ٹیکسٹ بک بورڈ کی نصابی کتب کی اشاعت کا...

پشاور : KP ٹیکسٹ بک بورڈ کی نصابی کتب کی اشاعت کا سلسلہ تاحال شروع نہ ہو سکا

ہری پور : خیبر پختون خوا ٹیکسٹ بک بورڈ کو نئے تعلیمی سال کے لیے 60 ملین نصابی کتب چھاپنے کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا (کے پی) میں نجی ملکیت والی پرنٹنگ کمپنیوں نے اسکولوں کی نصابی کتب کی تیاری روک دی ہے۔

خیبر پختو نخواہ ٹیکسٹ بک بورڈ (KPTB) کو صوبائی حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ ہونے میں قدرے تاخیر کی وجہ سے نجی کمپنیوں نے کتابیں شائع کرنے کا سلسلہ بند کر دیا ہے ۔

مزید پڑھیں:گومل یونیورسٹی طلباء کو بہترین نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں کے بھرپور مواقع فراہم کریگی، پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد

جس کی وجہ سے نئے تعلیمی سال کے قریب آتے ہی طلبہ کو کتابوں کی فراہمی میں ممکنہ تاخیر کے خدشات بڑھ گئے ہیں ۔صوبائی حکومت کی جانب سے ٹیکسٹ بک بورڈ کو 60 ملین کتابیں شائع کرنے کے لئے 10 بلین روپے میں ایک روپیہ بھی ابھی تک جاری نہیں کیا ہے ۔

تعلیمی سال 2023-24 کے لیے 60 ملین نصابی کتب کی چھپائی کے لیے 10 ارب روپے جاری کرنے میں چار سے پانچ ماہ کی تاخیر کی جا چکی ہے ۔ خیبر پختون خوا میں تعلیمی سال یکم اپریل سے شروع ہونے والا ہے۔

حکومت کے پاس فنڈز جاری کرنے اور نصابی کتب کو وقت پر چھاپنے اور تقسیم کرنے کے لیے بہت کم وقت بچا ہے نے ۔ خیبر پختون خوا ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین نے کہا ہے کہ وہ ہر ہفتے محکمہ خزانہ کو فنڈز کے فوری اجراء کے لیے یاد دہانیاں کرا رہے ہیں ۔

مزید پڑھیں:وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے زیر اہتمام مسابقات کا انعقاد۔۔ایک تاریخ ساز فیصلہ

بورڈ کی انتظامیہ کی جانب سے کتابیں وقت پر چھپانے اور ان کی جلد تقسیم کے لئے متعلقہ اتھارٹی پر زور دے رہی ہے کہ وہ فنڈز جاری کریں ۔تاکہ طلبہ کی پڑھائی میں کسی قسم کے نقصان کو روکا جا سکے ۔

حکومت کی جانب سے فنڈز کی کمی نے نصابی کتب کی تیاری اور تقسیم کو خطرے میں ڈال دیا ہے، اور خیبر پختون خوا ٹیکسٹ بک بورڈ نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ طلباء کو نصابی کتب کی فراہمی میں کسی قسم کی تاخیر کو روکنے کے لیے فوری کارروائی کرے تاکہ کسی بھی قسم کے نقصان کا سامنا نہ ہو ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین