اسلام آباد/کراچی: جنرل سیکرٹری وفاق المدارس العربیہ پاکستان مولانا محمد حنیف جالندھری نے قومی اسمبلی سے انسدادِ توہینِ صحابہ و اہل بیت بل کی منظوری کو تاریخ ساز فیصلہ قرار دیا۔
مولانا جالندھری نے کہا کہ اس بل کی منظوری وقت کا اہم تقاضہ ہے جس پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد بہت سے فسادات اور مسائل کا راستہ روکنے کا ذریعہ بنے گا-
مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا صحابہ کرام،امہات المومنین اور اہل بیت اطہار کی شان میں گستاخی کا پاکستان جیسی ریاست میں سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
مزید پڑھیں:ڈاکٹر خالد محمود عراقی کا ڈاکٹر نصرت ادریس کی والدہ کی وفات پر اظہار تعزیت
انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے موجودہ دور میں گستاخیوں کے واقعات بہت سے فساد و انتشار اور بدامنی کا سبب بنتے ہیں اس لیے اس کی قانونی بنیادوں پر روک تھام از حد ضروری تھی- اس اہم ترین ذمہ داری کو نبھانےپر جماعت اسلامی کے ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی،تمام اراکینِ اسمبلی،سپیکر و ڈپٹی اسپیکر خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے متفقہ طور پر یہ بل پاس کیا-
مولانا جالندھری نے ملک بھر کے علماء کرام اور زندگی کے مختلف شعبوں کے وابستگان سے اپیل کی کہ وہ اس قانون کی ضرورت و اہمیت اور اثرات و ثمرات سے قوم کو آگاہ کریں اور اس پر عملدرآمد کے لیے راہ ہموار کریں-