کراچی(پریس ریلیز ) اساتذہ نے جامعہ کراچی کے تدریسی عمل کا مکمل بائیکاٹ کردیا۔ اساتذہ کی جانب سے جاری ہڑتال گذشتہ 8 یوم سے جاری ہے، انجمن اساتذہ کی طرف سے اعلان کیا گیا تھا کہ جامعہ میں موجود تمام اساتذہ 11 بجے سے کلاسز کا بائیکاٹ کریں گے۔
ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ نے جامعہ کراچی کی حالیہ صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی گذشتہ طویل عرصہ سے انتظامیہ و مالی بحران کا شکار ہے،حالیہ تدریسی عمل کے بائیکاٹ کے نتیجے میں طلبہ و طالبات کو تعلیمی نقصان کے ساتھ ساتھ مالی نقصان بھی ہورہا ہے ،طلبہ وطالبات ایک طویل عرصے سے ایک غیر یقینی کی صورتحال سے دوچار ہیں جس کی نتیجے میں طلبہ و طالبات شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں۔
مزید پڑھیں:سپلا کی جانب سے انجمنِ اساتذہ جامعہ کراچی کے فیصلوں کی حمایت کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ و طالبات سے فیس مکمل سیمسٹر یعنی کم و بیش 6 ماہ کی وصول کی جاتی ہے مگر ایک طویل عرصے سے یہ روش شروع ہوچکی ہے دو دو ہفتے تک تدریسی عمل کسی نہ کسی وجہ سے معطل رہتا ہے جو کہ نہ صرف جامعہ کراچی جیسی عظیم درسگاہ کی ساخت کے لئے نقصان کا باعث ہے بلکہ نئے داخلہ لینے والے طلبہ و طالبات کے ذہنوں پر بھی منفی اثرات مرتب کررہا یے۔
ہم یہ بات بھی واضع کرنا چاہتے ہیں کہ اساتذہ اور ملازمین کے جائز حقوق نہ دینا بھی ایک قابل مذمت اور شرمناک عمل ہے لیکن ان سب معاملات کے باوجود نقصان صرف اور صرف طلبہ و طالبات کا ہے سندھ حکومت اور انتظامیہ جامعہ کراچی سے یہ پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان تمام مسائل کو جلد سے جلد مکمل طور پر حل کیا جائے۔