ذرائع کے مطابق جامعہ کراچی کی انتظامیہ کے اہم و سرکردہ افسر کے بعد ایک ڈین اور ایک شعبہ کی چیئرپرسن نے ایک طلبہ تنظیم کے بعض کارکنان سے ملاقات کی اور انہیں ماضی کے احسانات یاد دلاتے ہوئے بتایا کہ اب انتظامیہ پر مشکل و کڑا وقت ہے اور طلبہ تنظیم کے کارکنان کو اکساتے ہوئے کہا گیا کہ احسانات کا بدلہ دینے کا وقت ہے اور وہ بدلہ ٹیچر سوسائٹی کے رہنماؤں کی دھنائی کیخلاف دینا ہے ۔
کیونکہ اساتذہ سیکرٹری کے بجائے وائس چانسلر کیخلاف سراپا احتجاج ہیں ۔ مذکورہ انتظامیہ کے اعلی افسر اور ڈین نے اساتذہ کے بارے میں مذید باتیں بتانے کے بعد کہا کہ اساتذہ میں سے بعض کو خود سبق سیکھانے کا وقت آ گیا ہے ۔
اس لیئے ان ٹیچروں کی اوقات ان کو یاد دلائی جائے ۔ کیونکہ سوائے سیکرٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے لیکر وزیر اعلی تک سب ہمارے ساتھ ہیں ۔ ۔ اس لیئے کوئی ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتا اور نہ اس طلبہ تنظیم کو کوئی بول سکتا ہے
طلبہ کو اکسایا گیا کہ اگر دو اساتذہ کیساتھ کچھ ہوا تو سب پیچھے ہٹ جائیں گے ۔ ذرائع کے مطابق طلبہ کو اشارتاً پانچ اساتذہ کے نام بھی بتائے گئے ہیں ۔جن میں ایک خاتون ٹیچر بھی ہیں جن کا تعلق آرٹس سے بتایا جاتا ہے ۔

