پیر, اکتوبر 21, 2024
صفحہ اولتازہ ترینگومل یونیورسٹی: مالی بحران کے خاتمہ کے لیئے ادارہ کے تمام عملہ...

گومل یونیورسٹی: مالی بحران کے خاتمہ کے لیئے ادارہ کے تمام عملہ کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا، وی سی

ڈیرہ اسماعیل خان( )گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ نے کہا ہے کہ زیر تعلیم طالبات کی عزت وآبرو کے معاملہ پر کسی سے رعایت نہیں برتی جائے گی۔ مالی بحران کے خاتمہ کے لیئے ادارہ کے تمام عملہ کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہم انتہائی مجبوری کے علاوہ تمام ٹی اے ڈی اے بند کررہے ہیں ۔

 

اساتذہ کی ترقیوں کے لیئے سلیکشن بورڈ کی تیاری جاری ہے کوئی مسئلہ ہو چوبیس گھنٹے میں آپکے لیئے موجود ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گومل یونیورسٹی کی چیئرمین کونسل سے خطاب کے دوران کیا رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر جبار خان۔ ڈین زرعی فیکلٹی پروفیسر ڈاکٹر سلیم جیلانی ۔ ڈین سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نعمت اللہ بابڑ ، ڈین پروفیسر ڈاکٹر زاہد اعوان۔ کنٹرولر امتحانات پروفیسر ڈاکٹر لیاقت ۔ ڈائریکٹر فنانس میڈم ارم ، ڈائریکٹر ایڈمشن ریاض احمد بیٹنی، ایڈیشنل رجسٹرار ڈاکٹر شفیع اللہ خان کے علاہ تمام تدریسی شعبہ جات کے سربراہان موجود تھے۔

 

انہوں نے کہا کہ شعبہ جات کے سربراہان کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ بچیوں کی عزت و آبرو کے معاملے میں بھرپور توجہ دیں اس حوالے سے کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی ایسے شرمناک کام میں ملوث اہلکار کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں:سرسید یونیورسٹی میں 20ویں حج قرعہ اندازی کا انعقاد

والدین اپنی عزتیں ہمارے پاس بہترین تعلیم و تربیت کے لیئے بھیجتے ہیں اور انکی امانتوں پر بری نظر رکھنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ڈین اور ادارہ کے سربراہ یہ دیکھیں تعلیمی معیار کے علاہ انکی عزت و آبرو پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرونگا ۔ ادارہ کے سربراہ خود کو اکیلا نہ سمجھیں ایسی حرکت میں ملوث کو ادارہ سے باہر کریں ہم۔

 

اپکے ساتھ ہونگے انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی ترقیوں کے لیئے سلیکشن بورڈ کے لیئے سکروٹنی کا عمل جاری ہے جسکے مسائل ہوں وہ اپلیٹ کمیٹی تک رسائی کریں، اجلاس میں کیمپس منیجمنٹ سسٹم کے حوالے سے ڈی ایف نے بتایا کہ ڈالر کی وجہ سے ٹینڈر منسوخ ہوگئے نئے ٹینڈر کا سلسلہ جاری ہے۔

 

یونیورسٹی کے مالی بحران کے حوالہ سے وائس چانسلر نے کہا کہ اس حوالہ سے ہمیں سنجیدہ ہونا پڑے گا ماضی میں پنشنرز سے پنشن کی مد میں ریکوری کم کی گئی اور اب انہیں ادائیگی زیادہ کرنی پڑتی ہے ہمیشہ تنخواہ میں سے ہی پنشنرز کو ادائیگی کی گئی انکا بھی احساس ہے مگر جب رقم ہوگی ہم دینگے ابھی ہمارا فوکس ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی ہے کیونکہ جو لوگ ڈیوٹی کررہے ہیں ان کو ادائیگی نہ کرنا بہت بڑی زیادتی ہوگی ہمارے پاس تنخواہوں کے لیئے بھی شدید مشکلات ہیں ۔

 

بقایاجات طلبہ کے ذمہ واجب الادا ہیں انکی وصولی پر اساتذہ دلچسپی لیں . شعبہ کے سربراہ اس بات کا درد لیں ۔مہنگائی بڑھ رہی ہے بارہ کروڑ تنخواہ تین کروڑ بجلی ڈیزل کی ادائیگیاں ہیں ایچ ای سی سے مطلوبہ ادائیگی نہیں ملتی ۔ جو شعبہ جات ریکوری کررہے ہیں وہ اور جو ریکوری نہیں کررہے کو برابر نہیں رکھ سکتے میں ڈیپارٹمنٹ کی پرفارمینس اسکے سربراہ کی کارکردگی سے دیکھوں گا ۔

مزید پڑھیں:وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے نتائج کا اعلان کل بروز اتوار متوقع ہے

آپ اپنے عملہ اور سٹاف کی کارکردگی کو چیک کریں ٹیم ورک سے کام ہوگا کام نہ کرنے والے اساتذہ کی نشاندھی کریں میں کارروائی کرونگا ، یہ ادارہ ہے تو میں ہوں ہم سب کی شناخت یہی ادارہ ہے۔ ہم نے ذاتی مخاصمت کی خاطر ادارہ کو نقصان پہنچانے کی سوچ ختم کرنی ہوگی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد جیسا مالی اور اخلاقی لحاظ سے بہترین شخص میں نے نہیں دیکھا۔

 

پروفیسر ڈاکٹر سرور نواب ہے مگر ہم نے انکے ساتھ کیا کیا، ہمیں رویے تبدیل کرنے ہوںگے منفی لوگوں کو روکنا ہوگا۔ میں آپکا اپنا وائس چانسلر ہوں یہاں کا ہوں باہر کے وی سی نے اپنا وقت گزار کر چلے جانا ہے۔ اسکے کونوں کھدروں کی رقم ہم کھا گئے ہیں اب سائیڈوں پر کوئی رقم نہیں کہ تنخواہوں میں ڈالیں تنخواہ بند ہوئی تو میری بھی بند ہوگی یہ ادارہ ٹیم ورک سے چلے گا، کوئی ہمیں رقم دینے جو تیار نہیں ۔

 

ہمیں ڈیڑھ ارب چاہیے پہلے بیس کروڑ صوبہ دیتا تھا ہم لڑ گئے اب وہ بھی نہیں۔ ہم مالی مدد کے لیئے جس کے پاس جائیں وہ اپنے کام کا بوجھ ہم پر ڈالتے ہیں مگر ہمیں کچھ نہیں دیتے گزشتہ دنوں خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی ایک خاتون نے بتایا کہ ایک سو اڑتیس ایفیلیشن دی ہیں ہمارے پاس بیس ادارہ تھے جب میں نے چارج سنبھالا پندرہ کا الحاق معطل تھا میں نے بحال کیئے ہمارا مستقبل اسی میں ہے کہ اس ادارے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ میں لائیں ۔

 

آپ تمام سٹیک ہولڈرز خود ایک شفاف کمیٹی بنائیں ادارہ کا الحاق اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے معاملات اسی بااعتماد ٹیم پر ڈالیں اسی سے ہماری تنخواہوں کے معاملات حل ہونگے۔ ہمارے پنشنرز کو ادائیگیاں ہونگی اور مستقبل میں ہمیں بھی پنشن ملے گی ورنہ خدانخواستہ وہ وقت دکھائی دے رہا ہے کہ پنشنرز کی طرح ہم تنخواہوں سے بھی محروم ہونا شروع ہو جائیں۔

مزید پڑھیں:ہمارا پاکستان سے میرا پاکستان کا شعور پیدا کرنا وقت کی ضرورت ہے، وی سی گومل یونیورسٹی

انہوں نے کہا کہ آپ وی سی سے اختلاف رکھیں اختلاف اچھا ہوتا ہے مگر خدارا ادارہ کے ساتھ تو دشمنی نہ کریں ٹیم بنائیں پراسس کو شفاف بنائیں ایفی لی ایشن اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے حوالہ سے مل بیٹھ کر حکمت عملی اپنائیں میں اللہ کے سوا کسی سے ڈرنے والا نہیں میں ادارہ کے مفاد کے لیئے کرونگا اگر آپ مل کر ادارہ کے لیئے ساتھ نہیں دینگے تو کون کرے گا۔

 

اجلاس میں رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر جبار خان۔ ایڈیشنل رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر شفیع اللہ۔ ڈائریکٹر ایڈمشن ریاض احمد بیٹنی نے متعدد امور کی نشاندھی کی اور انکے حل کی تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

News Desk
News Deskhttps://educationnews.tv/
ایجوکیشن نیوز تعلیمی خبروں ، تعلیمی اداروں کی اپ ڈیٹس اور تحقیقاتی رپورٹس کی پہلی ویب سائٹ ہے ۔
متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین