تحریر : زاہد احمد
آج سے ٹھیک چھ سال قبل ، آج ہی کے دن ، ڈاٸریکٹوریٹ جنرل کالجز سندھ کے زیر ِاہتمام ، ”اسکاٶٹ آڈیٹوریم“ کراچی میں ، سندھ بھر کے سرکاری کالجوں کے پرنسپلز کی تدریسی ، انتظامی اور مالی امور میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق رہنماٸی کے حوالے سے دو روزہ تربیتی ورکشاپ / سیمینار ، بعنوان ” پیراڈاٸم شفٹ ٹوورڈ کوالٹی ایشورینس “ کا انعقاد ہوا ۔
اس تربیتی ورکشاپ / سیمینار کا انعقاد اس وقت کے وزیر ِ تعلیم سندھ جناب جام مہتاب ڈہر کی خواہش پر ہوا ، جس میں محکمہ ٕ تعلیم کالجز ، سندھ کے جملہ افسران ، تمام ریجنل ڈاٸریکٹوریٹس میں متعیّن فیلڈ افسران اور سندھ بھر کے تقریباً تین سو سرکاری کالجوں کے پرنسپل صاحبان نے شرکت کی ۔
اس تربیتی ورکشاپ / سیمینار کے انعقاد کا مقصد سندھ بھر کے کالج پرنسپلز کو تدریسی ، انتظامی اور مالی امور میں نٸی انتظامی جہتوں سے آگاہی دینا تھا ۔
مزید پڑھیں:مولانا فضل الرحمن صاحب پس پشت کیا کر رہے ہیں؟
مذکورہ تربیتی ورکشاپ /سیمینار کے انعقاد سے محض چار یا پانچ روز قبل محترم وزیر ِ تعلیم نے اس وقت کے ڈاٸریکٹر جنرل کالجز پروفیسر ڈاکٹر ناصر انصار سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ سرکاری کالجوں کے پرنسپلز کی رہنماٸی کے لٸے ایک ” مینول “ تیّار کیا جاٸے جس میں ان کے لٸے تدریسی ، انتظامی اور مالی امور کے ضمن میں ضروری اور بنیادی معلومات اور رہنماٸی مہیّا کی جاٸیں ۔
چار یا پانچ یوم کی قلیل مدّت میں یہ کام ناممکن نہ سہی ، مگر نہایت کٹھن تھا لہٰذہ ڈاٸریکٹر جنرل صاحب نے یہ بھاری ذمّہ داری مجھ ناچیز کے ناتواں کاندھوں پر ڈال دی ، جسے میں نے ایک چیلنچ سمجھ کر قبول کیا۔
اس ضمن میں ڈاٸریکٹر جنرل کالجز سندھ پروفیسر ڈاکٹر ناصرانصار کی زیر ِ سرپرستی ، ڈاٸریکٹوریٹ جنرل میں تعیّنات میرے دیگر ساتھیوں خصوصاً پروفیسر مراد علی راحموں مرحوم و مغفور اور پروفیسر افضال احمد سمیت دیگر افراد نے میری بھرپور معاونت کی اور محض پانچ دن کی قلیل مدّت میں ہم ” مینول فار پرنسپلز ، گورنمنٹ کالجز آف سندھ “ کے نام سے ، سرکاری کالجز کے پرنسپلز کے لٸے ایک جامع اور معلومات افزا ٕ دستاویز تالیف کرنے میں کامیاب ہوگٸے ۔
مذکورہ ” مینول “ میں سرکاری کالجز کے پرنسپلز کی تدریسی ، انتظامی اور مالی امور میں بہتر رہنماٸی کی غرض سے تمام متعلقہ ضروری قوانین (ایکٹ) ، قواعد و ضوابط (رولز اینڈ ریگولیشن) ، دفتری احکامات (آفس آرڈر) شامل کٸے گٸے ۔
مذکورہ ” مینول “ کو محترم وزیر ِ تعلیم جام مہتاب ڈہر نے نہ صرف سراہا بلکہ ورکشاپ /سیمینار کے اختتام پر اپنے دست ِ مبارک سے یہ ” مینول “ سندھ بھر کے کالج پرنسپلز میں تقسیم بھی کیا ۔
مذکورہ بالا ورکشاپ/سیمینار ، کو اسکی اہمیت و افادیت کے حوالے سے بلا مبالغہ محکمہ ٕ تعلیم کالجز سندھ کی تاریخ کی ایک بہترین تقریب قرار دیا جاسکتا ہے ۔