کراچی : ہائیر ایجوکیشن کمیشن، پاکستان اور پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام کے تحت گراس روٹ لیول پر ویٹ لفٹنگ کے مقابلوں کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے۔
ان خیالات کا اظہار ویٹ لفٹننگ کے اولمپکس مقابلوں میں گولڈ میڈل جیتنے والے نوح دستگیربٹ نے پنجاب یونیورسٹی کے اولڈ کیمپس میں کیا۔ نوح دستگیربٹ ویٹ لفٹنگ کے نیشنل لیگ مقابلوں کے باقاعدہ آغاز کی تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔
ٹیلنٹ ہنٹ یوتھ اسپورٹس لیگ کے تحت ہونے والے ویٹ لفٹنگ کے ٹرائلز میں ملک بھر کے 25 مقامات پر تین ہزار سے زائد نوجوانوں نےمختلف ویٹ کیٹیگریز کے ویٹ لفٹنگ کے ٹرائلز میں حصہ لیا اور بہترین کھیل پیش کرنے والے کھلاڑی پراونشل لیگز میں حصہ لینے کے اھل ٹھہرے۔
ان پراونشل لیگز میں کامیاب ہونے والے کھلاڑیوں کو بین الاقوامی معیار کی سہولیات سے آراستہ ٹریننگ کمیپس میں کوچنگ فراہم کی گئی۔ یاد رہے نیشنل لیگز میں ملک بھر سےمختلف ویٹ کیٹیگریزمیں ہرصوبے کی دو ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
مذید پڑھیں : اقرأ روضۃ الاطفال کے 800 سے زائد حفاظ کو نشانِ اقرأ عطا کرنے کیلئے شاندار تقریب کا انعقاد
اںھوں نے مزید کہا کہ پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام کے تحت ویٹ لفٹنگ کے شوقین نوجوانوں کو مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں کہ وہ ملکی اور بیرون ملک سطح پر پاکستان کا نام روشن کر سکیں۔
اس موقع پر عدنان عبدالجبار جو کہ پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے ویٹ لفٹنگ نیشنل لیگ کے کوارڈینیٹر ہیں۔ عدنان عبدالجبار اولپکس کے ہیوی ویٹ پاورویٹ لفٹنگ کے گولڈ میڈلسٹ اور ایشین چیمپیئن بھی رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر محمد ظفر اقبال بٹ، ڈائریکٹر اسپورٹ، پنجاب یونیورسٹی کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھے ویٹ لفٹنگ نیشنل لیگ کروانے کے لیے کوارڈینیٹر مقرر کیا۔
انھوں نے کہا کہ ٹیلنٹ ہنٹ یوتھ اسپورٹس لیگ ایک بہترین پراجیکٹ ہے، اگرحکومت پاکستان اسی طرح کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتی رہےتو وہ وقت دور نہیں جب کھیلوں کے میدان میں پاکستانی کھلاڑی مزید بہترین پرفارمنس دکھائیں گے۔
ویٹ لفٹنگ نیشنل لیگ کے مقابلوں کا باقاعدہ آغاز کروانے کی تقریب میں ایشین ویٹ لفٹنگ کے برانز میڈلسٹ اور ساوَتھ ایشین گیمز کے گولڈ میڈلسٹ غلام دستگیر بٹ بھی موجود تھے۔
ویٹ لفٹنگ نیشنل لیگ کے ایلیٹ پینل کے ریفریز میں سابق اولمپئین میاں اعظم، کامن ویلتھ گیمز کے سلور میڈلسٹ عبدالغفور، بین الاقوامی شہرت کے حامل ریفری زبیر یوسف بٹ، عمران بٹ، پروفیسر خضر حیات راجہ، نجم السعید، انجم روحیل بٹ، محمد زاھد، حیدر علی، ندیم رفیق، جواد سرور، کاشف بٹ اور دیگر شامل تھے۔
اس کے علاوہ ڈائریکٹر/ انچارج اسپورٹس اور ویٹ لفٹنگ کے ٹرائلز اور لیگز کروانے والے جامعات کے ڈائریکٹر اسپورٹس بھی موجود تھے۔