بدھ, جنوری 29, 2025
صفحہ اولتازہ ترینجامعہ پنجاب کے VC نے اجازت کے بغیر گریڈ 20 کے اساتذہ...

جامعہ پنجاب کے VC نے اجازت کے بغیر گریڈ 20 کے اساتذہ کے تبادلے کر دیئے

لاہور : پنجاب یونیورسٹی لاہور کے رجسٹرار آفس نے تبادلے کے احکامات جاری کر کے 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات کے باعث الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کی ہدایات کی خلاف ورزی کی ہے ۔

واضح رہے کہ کوئی بھی حکومت، خود مختار یا نیم خود مختار یا وفاق اور صوبوں میں کوئی اتھارٹی کسی بھی افسر یا اہلکار کو اس وقت تک تعینات یا ٹرانسفر نہیں کرے گی جب تک کہ واپس والے (کامیاب) امیدواروں کے نام سرکاری گزٹ میں شائع نہ ہو جائیں”۔ ای سی پی نے 15 دسمبر کو2023 کو یہ آرڈر جاری کیا۔

پنجاب یونیورسٹی کے رجسٹرار نے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود کی ہدایت پر متعلقہ محکمے، شعبہ صحافت سے مشاورت کیے بغیر دو مخصوص تبادلوں کے حوالے سے دو الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کئے۔ وائس چانسلر نے پنجاب یونیورسٹی ایکٹ 1973 کے سیکشن 15(4)(vi) کے تحت حاصل اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے، ڈاکٹر محمد راشد خان، ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر، کو فلم اینڈ ڈیپارٹمنٹ سے شعبہ صحافت میں 26 جنوری 2024 کو ٹرانسفر کیا۔

اسی دن رجسٹرار نے پروفیسر ڈاکٹر میاں حنان احمد کو سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز سے فوری طور پر شعبہ صحافت میں ٹرانسفر دیا ۔ شعبہ جرنلزم اسٹڈیز کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ رحمان نے پرو وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود، جو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ساتھ ساتھ فیکلٹی کے ڈین کے طور پر کام کر رہے ہیں، کو لکھے گئے خط میں ان پیراشوٹ ٹرانسفرز پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ مشاورت کے بغیر اور مناسبیت کے بغیر قرار دیا اور قائم مقام وائس چانسلر سے درخواست کی کہ وہ شعبہ صحافت کے کام کو بہتر طریقے سے چلانے اور انٹرا ڈیپارٹمنٹ سنیارٹی کے مسائل سے بچنے کے لیے ان تبادلوں کے احکامات کو واپس لینے کی اپیل کی ہے ۔

اپنے خط میں، ڈاکٹر بشری نے نشاندہی کی کہ یہ پیرا شوٹ ٹرانسفرز متعلقہ شعبوں کے سربراہوں سے مشاورت کے بغیر جاری کیے گئے، کیونکہ یہ عمل یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ سکول آف کمیونیکیشن اسٹڈیز کے قائم کردہ طریقوں کے خلاف ہے۔ انہوں نے لکھا، "معمولات سے اس طرح کے انحراف سے اسکول کے چھ شعبوں میں اختلاف اور افراتفری پیدا ہونے کا امکان ہے، جس سے ہر ایک کی کارکردگی پر منفی اثر پڑے گا۔”

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر میاں حنان احمد ڈاکٹر نوشینہ سلیم کے بھائی ہیں جو کہ سکول آف کمیونی کیشن سٹڈیز کی سربراہ ہیں ۔ عثمان بزدار کی حمایت پر 55 سال کی عمر میں ڈاکٹر حسنان کی متنازعہ تقرری کو ایک حاضر سروس ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر شبیر سرور پہلے ہی چیلنج کر چکے ہیں ۔

مزید برآں ایڈووکیٹ سلمان اور ڈاکٹر شبیر سرور نے بھی تبادلے کے احکامات کو الیکشن کمیشن پنجاب میں چیلنج کیا ہے ۔ ایک باضابطہ شکایت بذریعہ ڈائری نمبر۔ 193794 – ای سی پی پنجاب مورخہ 1-02-2024، میں کہا ہے کہ یہ تبادلے ای سی پی کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیے گئے ہیں۔ "میڈیا پروفیسرز کو عام طور پر یونیورسٹی کیمپس کے اندر اور باہر فعال سمجھا جاتا ہے۔ اس وقت سیاسی جماعتوں کے کئی طلبہ ونگ یونیورسٹی میں سرگرم ہیں۔” اس لیے، EC کو نوٹس لینا چاہیے اور مذکورہ ٹرانسفر کے احکامات کو واپس لینے کی ہدایت جاری کرنی چاہیے ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین