تحریر : ضیا چترالی
شیخ عثمان بن فاروق صاحب امریکا کے عظیم داعی ہیں۔ اپنی ٹیم کے ساتھ فیفا ورلڈ کپ کے دوران قطر میں کیمپ لگا رکھا تھا۔ فرماتے ہیں: اس ایونٹ کے دوران ایک ہزار سے زائد لوگ ان کے ہاتھوں مشرف بہ اسلام ہوئے۔ اس لئے Islam won یعنی اسلام جیت گیا۔ شیخ کے ذریعے رواں برس امریکا میں بھی ایک ہزار سے زاید لوگ ہدایت پا چکے۔ شیخ عثمان بن فاروق کا تعلق ہمارے صوبہ خیبر پختونخوا سے ہے۔ امریکی شہری ہیں اور عرب میں پڑھے ہوئے۔
دلچسپ بات یہ کہ ان کی مقبولیت کے پیش نظر مختلف عرب ممالک انہیں اپنا شہری باور کراتے ہیں۔ حالانکہ وہ پاکستانی الاصل ہیں۔ الشيخ عثمان بن فاروق دور حاضر کے جید علمائے کرام، فقہاء و مشائخ میں سے ہیں۔ دعوت دین ان کی زندگی کا مشغلہ ہے۔ کئی کتب کے مصنف ہیں۔ انگریزی سمیت مختلف زبانوں پر عبور حاصل ہے۔ دعوت میں ایسی تاثیر ہے کہ جو ایک بار سنتا ہے، وہ ان کا ہوکر رہ جاتا ہے۔ سینکڑوں افراد ان کے ہاتھوں مسلمان ہو چکے ہیں۔ جن میں چھوٹے بچوں سے لیکر بوڑھے بھی شامل ہیں۔ امریکی نیشنل ہیں۔ مختلف مقامات پر دعوتی اسٹال لگاتے ہیں۔ زبانی دعوت کے ساتھ رساٸل وجراٸد اور کتب وپمفلٹ تقسیم کرکے دین حنیف کا پیغام پہنچاتے ہیں۔
شیخ عثمان بہت بڑے مناظر بھی ہیں۔ نہ کوئی عیسائی پادری ان کا سامنا کرسکتا ہے، نہ یہودی ربی۔ مدمقابل کو منٹوں میں ڈھیر کر دیتے ہیں۔ دلیل کے میدان میں ناکام ہو کر مخالفین نے انہیں راستے سے ہٹانے کی کئی بار کوشش کی ہے۔ چند ماہ قبل امریکا میں ان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا اور دہشت گردوں نے پیٹ میں چھرا گھونپ دیا۔ مگر شیخ بچ گئے۔ اس طرح ان پر کئی حملے ہوئے ہیں۔ مگر اللہ کے اس بندے نے دھمکیوں اور خطرات کے باوجود دعوت کو اپنی زندگی کا مشن بنائے ہوئے ہیں۔ ورلڈ کپ کے موقع پر اپنے شاگردوں کی ٹیم کے ہمراہ دعوت کیلئے قطر آئے تھے۔ جہاں ایک ہزار سے زاید افراد نے کلمہ شہادت پڑھ لیا۔ جون میں انہوں نے برطانیہ کا دعوتی دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر پہلے دن لیسٹر میں 14 اور دوسرے دن 15 افراد یعنی 2 دن میں 29 لوگ ان کے ہاتھ پر مشرف بہ اسلام ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں : وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد کیمپس کا انچارج کس ایما پر لگایا گیا ؟
شیخ عثمان کے علاوہ دنیا بھر سے نامور داعی اور اسلامک اسکالر قطر میں جمع ہوئے تھے اور اس عالمی ایونٹ کو سنہرا موقع سمجھ کر اسلام کا آفاقی پیغام پھیلاتے رہے۔ سوشل میڈیا میں اسلام قبول کرنے والے دنیا کے مختلف ممالک کے شہریوں کی ویڈیوز وائرل ہیں۔ ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کویت کے عظیم داعی الشیخ محمد العوضی یورپی شہری کو کلمہ پڑھا رہے ہیں۔ یہ فرنچ شہری Nicolas Paul jaeger ہے۔ جو ورلڈ کپ فائنل دیکھنے آیا تھا اور اسلام کی دولت لے کر لوٹ گیا۔ اس طرح میکسیکن، ارجنٹائنی اور دیگر ممالک کے باشندوں کی ویڈیوز بھی وائرل ہیں۔
یوں مجموعی طور پر ہزاروں افراد مسلمان ہوئے۔ قطر نے بھی دین کی دعوت پھیلانے، اسلامی ثقافت کو اجاگر کرنے اور عرب تہذیب کو متعارف کرانے کا بھرپور اہتمام کر رکھا تھا۔ جس کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہوئے اور مستقبل میں مزید اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ کروڑوں افراد پہلی بار اسلام سے متعارف ہوئے اور طاغوت اور اس کے ذرائع ابلاغ کی جانب سے اہل اسلام کے خلاف پھیلایا گیا منفی تاثر کا کافی حد تک خاتمہ ہوا۔ اسلام کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے روشناس کرایا گیا۔
اللہ تعالیٰ اس نیک مشن میں جس نے بھی حصہ ڈالا، اسے اپنی شان کے مطابق جزائے خیر عطا فرمائے۔ تمام داعیوں کی کاوشوں کو قبول فرمائے اور شیخ عثمان صاحب اور ان کی ٹیم کی حفاظت فرمائے۔