کراچی : آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن جامعہ کراچی کا ہنگامی اجلاس جمعہ کے روز صدرآفیسرز ویلفیئرایسوسی ایشن وممبر سنڈیکیٹ جامعہ کراچی ڈاکٹر محمد حسان اوج کی زیر صدارت منعقدہوا۔
اجلاس میں جامعہ کراچی کی مالی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں ناظم مالیات طارق کلیم کے افسران وملازمین کے ساتھ نامناسب رویے اور جامعہ کراچی کی ساکھ کو بے انتہا نقصان پہچانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔
اجلاس میں میڈیکل انشورنس کے حوالے سے ہونے والے حالیہ اجلاسوں کے بارے میں ایسوسی ایشن کے تمام عہدیداران کو آگاہ کیا گیا جس پر ایسوسی ایشن کے تمام اراکین نے متفقہ طور پر میڈیکل انشورنس پالیسی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میڈیکل انشورنس کے ماضی کے تلخ تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے افسران جامعہ دوبارہ اس کے متحمل نہیں ہو سکتے۔
میڈیکل انشورنس فرد واحد کا نہیں بلکہ تمام افسران کا اجتماعی مسئلہ ہے جس کا فیصلہ جنرل باڈی کے اجلاس کے ذریعے تمام افسران کی متفقہ رائے کو پیش نظر رکھ کر کیا جائے گا۔
مذید پڑھیں : لاہور : محققین COMSTECH ایوارڈز برائے 2023 کے لیئے کیسے اپلائی کریں گے ؟
اس موقع پر ڈاکٹر حسان اوج نے کہا کہ اجتماعی مسائل کا فیصلہ کوئی بھی فرد واحد نہیں کرسکتا بلکہ اس کے لئے تمام افسران کی رائے اور ان کی رائے کا احترام بھی ناگزیر ہے۔
ڈاکٹر حسان اوج نے ناظم مالیات طارق کلیم کی ذاتی عناد کی بناء پر ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس آفس کے سپرنٹنڈنٹ سعود غزنوی کی ماہ اکتوبر کی تنخواہ تاحال جاری نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔رجسٹرار جامعہ کراچی کی جانب سے تنخواہ جاری کرنے کے واضح احکامات کے باوجود تنخواہ کا جاری نہ ہونا ایک سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مختلف ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق جامعہ کراچی کے پاس ماہ دسمبر کی تنخواہوں کی رقم موجود نہیں اور ملازمین جامعہ کو صرف بنیادی تنخواہ جاری کرنے کی تجویز زیر غور ہے،تنخواہوں میں کٹوتی اور پینشن کی عدم ادائیگی افسران اور جامعہ سے وابستہ کسی بھی فرد کو قابل قبول نہیں ۔