کراچی : وفاقی اردو یونیورسٹی فنڈز کی عدم دستیابی کے باوجود بھی انتظامیہ خلاف ضابطہ تقرریوں ، تعیناتیوں میں مصروف ہے ۔ جب کہ دوسری جانب معاہداتی اساتذہ کی تنخواہیں روکی ہوئی ہیں جبکہ دوسری جانب منظور نظر اساتذہ کو غیر قانونی طریقے سے نوازہ جا رہا ہے ۔
شعبہ ارضیات کی استاد سعدیہ خلیق 13 برس بعد بھی ایم فل نہیں کر سکی ہیں ۔ جس کے باوجود وہ اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے کے لحاظ سے اسسٹنٹ پروفیسر کی تنخواہ وصول کر رہی ہیں ۔
شعبہ ارضیات کی استاد سعدیہ خلیق کو 5 جولائی 2010 کو رجسٹرار قمر الحق کے دستخط سے جاری لیٹر نمبر 2471 کے تحت 2 تا 4 جولائی 2010 کی زیلی سینیٹ کمیٹی کی سفارش پر سعدیہ خلیق کو 15 ستمبر 2007 سے اسسٹنٹ پروفیسر کے عہدے پر بحال کیا گیا تھا ۔
مذید پڑھیں : جامعہ کراچی : تنخواہوں کی ممکنہ تاخیر کے پیش نظر انجمن اساتذہ کو تشویش ‛ 30 دسمبر کو دوبارہ اجلاس بلا لیا
تاہم انہیں ہدایات دی گئی تھی کہ وہ کم از کم دو سال کے بعد اندر اندر ہائر ایجوکیشن کمیشن کی شرائط ( ایم فل ) کو مکمل کریں گی ۔ تاکہ یہ اسسٹنٹ پروفیسر کی ترقی کا ضابطہ مکمل ہو سکے ۔ جس کی وجہ سے بجائے بحیثیت لیکچرر کے تنخواہ لینے کے وہ بحیثیت اسسٹنٹ پروفیسر تنخواہ لے رہی ہیں ۔
یوں گزشتہ 13 برس سے بجائے لیکچرر کے اسسٹنٹ پروفیسر کی تنخواہ وصول کر رہی ہیں ۔قائم مقام رجسٹرار ڈاکٹر زرینہ علی کے علم میں ہونے کے باوجود مذکورہ کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی نہ ہی انہیں لیکچرر کی تنخواہ دی جا رہی ہے ۔ ڈاکٹر زرینہ علی ٹیچرز ایسوسی ایشن کی زمہ داری کی حیثیت سے کسی کے خلاف کارروائی سے گزیزاں رہتی ہیں تاکہ سال کے بعد انہیں ووٹ کی ضرورت پر ووٹ مل سکے ۔
شعبہ ارضیات کا پچھلے تین سالوں کا حاضری ریکارڈ اس بات کا گواہ ہے کہ مذکورہ اسسٹنٹ پروفیسر شعبے سے زیادہ تر غیر حاضر رہی ہیں اور پورے سیمسٹر میں بمشکل چار یا پانچ کلاسیں لیتی رہی ہیں ۔ کسی طالب علم کے احتجاج کرنے پر طالب علم کو فیل کرنے کی دھمکی دے کر خاموش کرا دیا جاتا ہے ۔
دیگر اساتذہ نے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ اور HEC کو مذکورہ خلاف ضابطہ عمل کے خلاف فوری اور سخت ایکشن لینا چاہیے تاکہ کسی اور حقدار کی حق تلفی نہ ھو اور اساتذہ اور خاص طور پر معاہداتی اساتذہ کو بروقت تنخواہ مل سکے ۔
اس حوالے سے شعبہ ارضیات کی اسسٹنٹ پروفیسر سعدیہ خلیق سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا میرا ایم فل جنوری کے پہلے ہفتے میں جامعہ کراچی میں جمع ہو جائے گا ۔