کراچی : جامعہ کراچی میں حالیہ مالی بحران کے پیشِ نظر انجمنِ اساتذہ جامعہ کراچی کا ایک اور ہنگامی اجلاس صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے ۲۳ دسمبر بروز جمعہ اسٹاف کلب میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں مجلسِ عاملہ کے اراکین نے ان اطلاعات پر تشویش کا اظہار کیا کہ جامعہ کے پاس ماہ دسمبر کی مکمل تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے رقم موجود نہیں اور فی الحال کٹوتی کر کے تنخواہوں کا اجراء کیا جائے گا۔
انجمن اساتذہ کسی بھی قسم کی کٹوتی کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ بروقت اور مکمل تنخواہ کی ادائیگی شیخ الجامعہ اور ڈائریکٹر فنانس کی ذمہ داری ہے جس میں وہ ناکام دکھائی دے رہے ہیں۔ انتظامیہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے تنخواہوں کی بروقت ادائیگی یقینی بنائے۔
مذید پڑھیں : لاہور : محققین COMSTECH ایوارڈز برائے 2023 کے لیئے کیسے اپلائی کریں گے ؟
اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ مالی بدانتظامیوں کے باعث پہلے ہی ایوننگ بلز، جزوقتی اساتذہ کے مشاہرے اور میڈیکل بلز واجب الادا ہیں۔ جس سے جامعہ سے وابستہ تمام افراد ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ یہ تمام صورت حال نامناسب منصوبہ بندی اور نااہلی کا شاخسانہ ہے۔
انجمن اساتذہ نے جامعہ کے بجٹ کو فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی اور سینیٹ میں پیش کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ مالی معاملات میں شفافیت لائی جائے۔
انجمن اساتذہ نے موجودہ صورت حال کے پیش نظر اگلا اجلاس مورخہ 30 دسمبر کو طلب کیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی صورت میں جنرل باڈی اجلاس بلا کر آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔
مذید پڑھیں : اسلام آباد دھماکے میں جامعہ فرقانیہ کے 2 طلبہ بھی زد میں آ گئے
اجلاس صدر انجمن اساتذہ ڈاکٹر صالحہ رحمٰن کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں ڈاکٹر صالحہ رحمٰن، ڈاکٹر انتخاب الفت، ڈاکٹر حارث شعیب، ڈاکٹر محمد علی، جناب غفران عالم، ڈاکٹر اسد تنولی، ڈاکٹر ذیشان اختر، ڈاکٹر صادق علی خان، ڈاکٹر ذیشان اقبال، ڈاکٹر صدف فاطمہ، ڈاکٹر معروف بن رؤف، ڈاکٹر خالد جمال، ڈاکٹر وقار احمد، ڈاکٹر ندا علی، ڈاکٹر نائلہ عثمان اور فیضان الحسن شامل ہیں ۔