کراچی : جامعات کے مالی خسارے کو ختم کرنے کے لیے حکومت کو سنجیدہ اقدامات لینا پڑیں گے، جامعہ کراچی کے اساتذہ کی تنخواہوں کو روکا گیا تو کالج اساتذہ، تنظیم اساتذہ جامعہ کراچی کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ سپلا
سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں منور عباس، کریم احمد ناریجو، سید عامر علی شاہ، عارف یونس، عامرالحق، عدیل خواجہ، عصمت جہاں، شبانہ افضل ، ڈاکٹر غلام رسول لاکھو، آصف منیر، عزیز میمن، عبد الرشید ٹالانی، حسن میربحر، نصراللہ حمزہ، نہال اختر سمیت دیگر رہنماؤں نے جامعہ کراچی کے مالی بحران کی اطلاعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔
جامعہ کراچی کے پاس ماہ دسمبر کی مکمل تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے رقم موجود نہیں اور کٹوتی کر کے تنخواہوں کا اجرا کیا جائے گا ۔
سپلا نے انجمن اساتذہ کے تنخواہوں میں کسی قسم کی کٹوتی نہ کرنے کے مطالبے کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے وزیر اعظم، وزیر اعلی سندھ اور گورنر سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ جامعات کے مالی خسارے کو ختم کرنے کے لیے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کریں ۔
مذید پڑھیں : جامعہ کراچی : تنخواہوں کی ممکنہ تاخیر کے پیش نظر انجمن اساتذہ کو تشویش ‛ 30 دسمبر کو دوبارہ اجلاس بلا لیا
سپلا کے رہنماؤں نے مزید کہا کہ تعلیمی ادارے قوموں کے مستقبل بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور تعلیمی اداروں کی پہچان اساتذہ سے ہوتی ہے، اگر اساتذہ مالی پریشانی کے سبب ذہنی دباؤ کا شکار ہوں گے تو اس کا براہِ راست اثر طلبہ کی تعلیم پر پڑے گا ۔
سپلا کے رہنماؤں نے کہا کہ جامعہ کے ملازمین کی بروقت اور مکمل تنخواہ کی ادایگی شیخ الجامعہ اور ڈائریکٹر فنانس کی ذمہ داری ہے، لہٰذا جامعہ کراچی کی انتظامیہ تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے تنخواہوں کی بروقت ادیگی کو یقینی بنائے۔
سپلا کے رہنماؤں نے یہ بھی واضح کیا کہ اس سنگین صورتحال کے پیش نظر اگر انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے کوئی احتجاج کی کال دی تو سپلا ان کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہو گی۔