کراچی : اپوبٹا کی کور کمیٹی نے اظہار خیال کیا کہ ایچ ای سی دو متوازی نظاموں کو نہیں چلا سکتا، وہ تین متوازی نظام کیسے چلا سکے گا۔
اپوبٹا کی کور کمیٹی نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے معاملات کو مزید پیچیدہ بنانے کے بجائے ایچ ای سی کو موجودہ 40,000 فیکلٹی کے مسائل کے حل کے لیے اپوبٹا کے ساتھ کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا چاہیے۔
کور کمیٹی نے اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا اور کمیونٹی کو یقین دلایا کہ بی پی ایس فیکلٹی ممبران ایچ ای سی کے اس نئے ایڈونچر سے پریشان نہ ہوں۔ ایچ ای سی ماضی میں بھی ایسے ہی تجربات کر چکا ہے جس کے نتیجے میں اعلیٰ تعلیمی معیار کی موجودہ گراوٹ آئی ہے ۔
مذید پڑھیں : وفاقی جامعہ اردو : شعبہ ارضیات کی اسسٹنٹ پروفیسر 13 برس بعد بھی ایم فل نہ کر سکیں
اپوبٹا امید کرتا ہے کہ ایچ ای سی تیسرے متوازی نظام کا تجربہ کرتے ہوئے اپنے پاؤں کاٹنے کا انتخاب نہیں کرے گا ۔ ایچ ای سی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، کیونکہ وہ دو نظاموں کو صحیح طریقے سے نہیں چلا سکتی، وہ تین متوازی نظام کیسے چلائے گی۔ اپوبٹا نے اعلان کیا کہ موجودہ دو نظاموں کا جائزہ اور اصلاح کیے بغیر تیسرے نظام کا تجربہ ہمارے اعلیٰ تعلیمی نظام کی مکمل تباہی کا باعث بنے گا ۔
کور کمیٹی اپبٹا نے اس بات پر زور دیا کہ ایچ ای سی کو پہلے اپنی گزشتہ بیس سالوں کی پالیسیوں کے اثرات کا تجزیہ کرنا چاہیے اور قوم کو بتانا چاہیے کہ عوام کے اربوں روپے خرچ کرنے کے بعد کیا حاصل ہوا ہے۔ ماضی کی پالیسیوں کے اثرات کا درست تجزیہ کیے بغیر نئی پالیسی کے لیے مہم جوئی خودکشی ہو گی۔ کور کمیٹی اپوبٹا نے اظہار کیا کہ ایچ ای سی اپنے ہی آرڈیننس کے سیکشن 10 (q) کے نفاذ کے لیے موجودہ 40,000 BPS فیکلٹی کے حقیقی مطالبے سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے۔
اپوبٹا اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بلند کرنے اور اساتذہ کے قانونی حقوق کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔ اپوبٹا نے BPS کمیونٹی سے مزید درخواست کی کہ وہ کسی بھی پروپیگنڈہ مہم سے پریشان نہ ہوں اور اپنی سنیارٹی کے تحفظ کے ساتھ سروس اسٹرکچر کے اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے اپنے مشن پر توجہ مرکوز رکھیں۔