لاہور : عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنماؤں نے دو روزہ تحفظ ختم نبوت کورس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فتنہ قادیانیت کا وجود پاکستان اور اسلام کیلئے خطرہ ہے۔ عقیدہ ختم نبوتؐ ایمان کی اساس ہے جس کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے بھی دریغ نہیں کرینگے۔
کلیدی عہدوں پر تعینات قادیانیوں کو فی الفور فارغ کیا جائے۔ توہین رسالتؐ کے قانون کو تبدیل کرنے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ پاکستان کے حالات خراب کرنے میں قادیانیوں کا ہاتھ ہے۔ جب تک قادیانیوں کو ان کے عہدوں فارغ نہیں کیا جاتا اسوقت تک ملک خداداد کے حالات ٹھیک نہیں ہونگے۔ قادیانیوں کی صوبائی و قومی اداروں میں بڑھتی ریشہ دوانیاں تشویشناک ہیں۔
ان خیالات کااظہار عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی، مبلغ ختم نبوت مولانا عبدالنعیم، مولانا عبدالعزیز، مولانا عبدالوحید قریشی، مولانا محمدارشاد نے جامعہ مسجد حنفیہ رحیمیہ پر انا دھوبی گھاٹ چاہ میراں لاہور میں ختم نبوت کورس میں لیکچرز دیتے ہوئے کیا۔
مذید پڑھیں : ایک ہزار ایک قرآن کریم کا ختم مگر کیسے ؟
علماء نے مزید کہا عقیدہ ختم نبوتؐ پر مسلمان کا پختہ ایمان ہے۔کفر اسلام نے برصغیر کے مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کیلئے قادیانیوں سے مرزا قادیانی کو اپنا آلہ کار بنایا۔ امت مسلمہ کو قانون ناموس رسالتؐ اور قانون ختم نبوتؐ کے تحفظ کیلئے سامراجی طاقتوں کی سازشوں کو اتحاد و اتفاق سے ناکام بنانا ہو گا۔
قائد اعظم نے قادیانیوں کو مسلم لیگ میں شمولیت کی اجازت نہیں دی،جب کشمیر سے واپسی پر قائد اعظم سے سوال پوچھا گیا کہ ”آپ کی قادیانیوں کے بارے میں کیا رائے ہے؟ تو آپ نے فرمایا ”میری رائے وہی ہے جو علماء کرام اور پوری امت کی ہے“ قائد اعظم کے اس ارشاد سے واضح ہوتا ہے کہ آپ پوری امت کی طرح قادیانیوں کو کافر اور غدار باغی سمجھتے تھے یہی وجہ تھی کہ قادیانیوں نے آپ کا جنازہ پڑھنے سے انکار کیا اور آپ کی حکومت کو کافر کہا تھا۔