کراچی : لاہور کی کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی (KEMU) میں شادی کے فوٹو شوٹ نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی ہے ۔ سوشل میڈیا صارفین نے یونیورسٹی میں اس طرح کی سرگرمی کی اجازت دینے پر انتظامیہ کی تنقید کی ہے ۔
ویڈیوز سے پتہ چلتا ہے کہ نوبیاہتا جوڑے نے تصویروں کے لیے مختلف پوز دیتے ہوئے اور تاریخی مقام کے گرد ٹہلنا شروع کیا ۔ لوگوں نے سوشل میڈیا پر شکایت کی اور کہا کہ KEMU سیاحتی مقام یا شادی کے فوٹو شوٹ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ۔
یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا ہے کہ جوڑے کو انتظامیہ سے اجازت نہیں ملی تھی اور مزید کہا کہ کیمپس بند ہونے کے بعد فوٹو گرافروں نے اس کی خلاف ورزی کی ہے ۔
مذید پڑھیں : لاہور : محققین COMSTECH ایوارڈز برائے 2023 کے لیئے کیسے اپلائی کریں گے ؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیکیورٹی گارڈز نے انہیں اندر جانے کی اجازت دی جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مزید تفتیش جاری ہے ۔
کے ای ایم یو کے رجسٹرار ڈاکٹر ریاض علی نے یونیورسٹی کے پٹیالہ بلاک میں شادی کے فوٹو شوٹ کی تحقیقات کے لیے ایک تین رکنی انکوائری کمیشن تشکیل دیا ہے ۔
ڈاکٹر ریاست علی ڈائریکٹر آئی ٹی محمد طارق عرفان اور ڈائریکٹر ایڈمن محمد شفیق کے ساتھ کمیشن کی سربراہی کر رہے ہیں ۔