Wednesday, December 10, 2025
صفحہ اولتازہ ترینجامعہ کراچی میں ہونے والی تمام تر بدعنوانیاں کسی صورت قابلِ قبول...

جامعہ کراچی میں ہونے والی تمام تر بدعنوانیاں کسی صورت قابلِ قبول نہیں،اراکین اسمبلی

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کراچی میں مسلسل بدعنوانیاں جاری ہیں جس پر جامعہ کراچی میں گزشتہ ہفتے سے انجمنِ اساتذہ کی جانب سے ہڑتال جاری ہے  اور تعلیمی سرگرمیاں معطل ہونے کے باوجود بھی جامعہ کراچی کے اساتذہ کے مطالبات نہیں مانے جارہے ہیں۔

 

حق پرست اراکین اسمبلی نے مزید کہا کہ جامعہ کراچی میں ہونے والی تمام تر بدعنوانیاں کسی صورت قابلِ قبول نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے جائز مطالبات کے ناصرف ساتھ ہیں بلکہ انکے مطالبات جلد از جلد قبول کرنے کا پرزور مطالبہ کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں:تعلیم اور صحت 2 بنیادی شعبے ہیں جو کسی بھی ملک کی ترقی اور خوشحالی میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔صدر ڈاکٹر عارف علوی

حق پرست اراکین سندھ اسمبلی کا کہنا تھا کہ سلیکشن بورڈ نہ ہونے کے باعث جامعہ کراچی میں پچھلے چار سال سے اساتذہ کے پروموشن سے لیکر نئی بھرتیوں کے مسائل درپیش ہیں جس کہ وجہ سے آج ملک کی سب سے بڑی جامعہ کراچی جہاں پینتالیس ہزار سے زائد طلبہ و طالبات ہیں جن کی تعلیم کے لئے جامعہ میں صرف ساٹھ پروفیسر موجود ہیں جس کے باعث تعلیم کا نقصان طلبہ و طالبات کو مسلسل درپیش ہے۔

 

انکا مزید کہنا تھا کہ فائنانس ڈیپارٹمنٹ کی بدنظمی آج کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، فائنانس ڈائریکٹر اور صوبائی حکومت کی بدنیتی کا عمل مستقل جاری ہے جس میں وائس چانسلر کا کوئی عمل دخل نہیں، جامعہ کراچی کی ان بدنظمیوں کا جلد نوٹس لیا جانا چاہئے۔

 

اراکین اسمبلی نے کہا کہ انجمنِ اساتذہ کی جانب سے جامعہ کراچی کی بدنظمی پر آواز اٹھانے کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں اور یقین دلاتے ہیں کہ اساتذہ کے جائز مطالبات پر ہر فورم پر ایم کیو ایم کی جانب سے آواز بلند کی جائے گی اور اساتذہ ہمیشہ ایم کیو ایم کو اپنے شانہ بشانہ پائیں گے۔حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے کراچی کے نوجوانوں کے داخلوں میں حق تلفی پر بھی شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ کراچی کے شعبہ قانون میں اس سال  کراچی کے نوجوان کو داخلہ نہ دیکر کراچی کے نوجوانوں کی حق تلفی کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:جامعہ کراچی : آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کا مطالبہ بھی سامنے آ گیا

جامعہ کراچی واحد تعلیمی ادارہ ہے کہ جہاں غریب متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے نوجوان تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھتے ہیں مزید یہ کہ انتظامیہ کی جانب سے بیس فیصد ایڈمیشن، انرولمنٹ اور ایگزیمینیشن میں وصول کی جانے والی لیٹ فیس بھی غریب والدین پر بوجھ ہے۔

 

موجودہ مہنگائی و ملکی بحران کے باوجود تعلیمی اداروں میں مزید فیس وصول کرنا غریب متوسط طبقے کو پڑھائی پر ضرب لگانا ہے۔حق پرست اراکین سندھ اسمبلی نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور وزیر اعلی سندھ سے مطالبہ کیا کہ اساتذہ کے جائز مطالبات کو تسلیم کیا جائے اور سندھ حکومت کی جانب سے اکیڈمک کونسل میں مداخلت کو روکا جائے۔

News Desk
News Deskhttps://educationnews.tv/
ایجوکیشن نیوز تعلیمی خبروں ، تعلیمی اداروں کی اپ ڈیٹس اور تحقیقاتی رپورٹس کی پہلی ویب سائٹ ہے ۔
متعلقہ خبریں

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا


مقبول ترین