کراچی ( ) حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کی ولادت باسعادت بعثت کے پانچویں سال مکہ مکرمہ حجاز میں ہوئی،چھ سال کی عمر میں خود رب تعالیٰ کے انتخاب پر رسول اللہ ﷺسےآپ کا نکاح ہوا، اور نو سال کی عمر میں رخصتی ہوئی۔
آپ نے حضور علیہ السلام سے علم نبوت کا بڑا خزانہ حاصل کیا،چنانچہ آپ حضور علیہ السلام کے وصال کے بعد اٹھتالیس سال زندہ رہیں اور صحابہ و تابعین ان کی خداداد ذہانت و فراست، ذکاوت وبصیرت اور علم و عرفان سے فیض حاصل کرتے رہے،بڑے بڑے صحابہ کرامؓ مشکل مسائل میں حضرت عائشہؓ کی طرف رجوع فرماتے تھے۔
اس طرح ان کے علمی و عرفانی فیوض و برکات ایک لمبے عرصہ تک جاری رہے،آپ رضی اللہ عنھا اس امت کی سب سے عظیم خاتون ہیں۔
مزید پڑھیں:عباسی شہید ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کے انتظامیہ سے مذاکرات کامیاب
حضرت انس بن مالک سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ عائشہؓ کی فضیلت باقی عورتوں پر ایسی ہے جیسے ثرید کی باقی تمام کھانوں پر۔
ایک دوسری روایت میں ہے کہ حضورﷺسے پوچھا کہ آپ کو سب سے زیادہ کس سے محبت ہے تو جواب دیا کہ عائشہ سے۔ام المؤمنین سیدہ عائشہؓ58ہجری 17 رمضان المبارک کو وفات پائیں اور جنت البقیع میں مدفون ہوئی۔
ان خیالات کا اظہار مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی ڈویژن کے ناظم اطلاعات محمد صدیق ہزاروی اور معاون ناظم اطلاعات سلمان ادریس نے اپنے بیان میں کیا ہے۔
مزید پڑھیں:سید سردار شاہ نے ہندو استاد کی بات سن کر حافظ قرآن پرنسپل کیخلاف کارروائی کر دی
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسی سلسلہ میں امی عائشہ رضی اللہ عنھا کی فضیلت کو اجاگر کرنے کے لیئےMSO کراچی آج 9 اپریل،18رمضان المبارک کو کراچی پریس کلب میں ایک عظیم الشان طلبہ سیمینار بعنوان عفت امی عائشہ و گفتار حیدر کرار منعقد کر رہی ہے۔

