کراچی : مازمین جامعہ کراچی کے ملازمین کی مشترکہ گروپس کمیٹیا کے مطابق انتظامیہ جامعہ صوبائی اور ایمپورٹڈ وفاقی حکومت کی مبینہ نااہلی بدنیتی کرپشن اور مالی بے قاعدگی کے باعث طبی امداد بند ہونے ہسپتالوں کی بندش کے سبب ایک انسانی جان ضائع ہونے کا اندیشہ ہے۔
مزید پڑھیں:پانچویں سندھ کالجز گیمز کا انعقاد 10 جنوری سے ہوگا
ہسپتالوں کی بندش کے باعث ملازمین جامعہ اور انکے اہل خانہ کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں جس کی مثال اس وقت صدر ایمپلائز ویلفیئر ایسوسی ایشن محمد فرحان خان کے بیٹے کا ڈائلائسز نا ہونا ہے۔
ڈاو ہسپتال نے عدم ادائیگی کے باعث ملازمین کی طبی سہولیات کو روک دیا ہے۔ حالات کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوۓ ہنگامی لائحہ عمل اختیار کریں تاکہ ملازمین اور انکے اہل خانہ کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
مزید پڑھیں:کراچی : پیرنٹس ایکشن کمیٹی کا سرکاری گرلز کالج کی بندش کیخلاف احتجاجی کال
بصورت دیگر مشترکہ گروپس کمیٹی پیر 2 جنوری 2023 سے تمام دفتری امور کا بائیکاٹ کرے گی اور اپنے جمہوری حق کو استعمال کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کے لئے میدان عمل میں نظر آئے گی۔
مشترکہ گروپس کمیٹی شیخ الجامعہ ڈائریکٹر فنانس اور دیگر ذمہ داران سے درخواست کرتی ہے کہ فوری نوٹس لیتے ہوئے ہسپتالوں کی بندش ختم کی جائے تاکہ ملازمین اور انکے اہل خانہ کی زندگیوں کو خطرات سے بچایا جائے۔