وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن سید امین الحق نے کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ملک کے پہلے ڈیجیٹل اسکول کا افتتاح کردیا۔
تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سید امین الحق نے کہا ہے کہ حکومت ملک کی ترقی اور خوشحالی کے وژن کے ساتھ کام کر رہی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں متعدد اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔
گورنمنٹ گرلز سیکنڈری اسکول رئیس امروہی کی انتظامی ذمہ داری ٹیلی کام فاؤنڈیشن ایجوکیشن سسٹم نے صوبائی حکومت سے لی تھی اور کمیونٹیز کو تبدیل کرنے کے وژن کے تحت اس کی ملک کے پہلے ڈیجیٹل اسکول کے طور پر تزئین و آرائش کی گئی۔
مزید پڑھیں:جامعہ کراچی : ایوننگ پروگرام کے میں داخلوں میں 16 جنوری تک توسیع
سید امین الحق نے کہا کہ ملک کا پہلا ڈیجیٹل اسکول کراچی کے ایک غیر ترقی یافتہ علاقے اورنگی ٹاؤن میں کھولا گیا ہے جہاں طالبات کو رسمی تعلیم کے ساتھ ساتھ مارکیٹ اورینٹڈ کمپیوٹر اور کوڈنگ کی مہارت کی تربیت بھی فراہم کی جائے گی جو انہیں ڈیجیٹل دنیا میں شامل ہونے کے قابل بنائے گی اور وہ تعلیم کی تکمیل سے پہلے کمانا شروع کردیں گی۔
اورنگی ٹاؤن کی ترقی اور علاقہ مکینوں کی فلاح و بہبود کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے ڈیجیٹل اسکول اورنگی ٹاؤن کی طالبات کے لیے کیریئر بنانے کا ایک اور اہم موقع ثابت ہوگا اس علاقے میں ورچوئل یونیورسٹی کا کیمپس پہلے سے کام کر رہا ہے اور مولوی عبدالحق اسکول میں ایک جدید آئی ٹی لیب تیار کی گئی ہے جبکہ سی ایس ایس کوچنگ کلاسز بھی اگلے ماہ شروع ہو جائیں گی۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ڈیجیٹل اسکول کوایک گریجویشن سطح کا تعلیمی ادارہ بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے جبکہ اورنگی ٹاؤن کی ترقی کے لیے 500ملین روپے کی منظوری دی ہے جس سے اس علاقے کی ترقی کے لیے متعدد اسکیمیں شروع کی جائیں گی۔
مزید پڑھیں:وفاقی اردو یونیورسٹی : قائم مقام VC نے گلشن کیمپس کا انچارج ہٹا دیا
امین الحق نے مزید کہا کہ کراچی آئی ٹی پارک پر کام پہلے ہی شروع کر دیا گیا ہے اور اس منصوبے کی تکمیل سے شہر میں نوجوانوں کے لیے روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوں گے، کراچی یونیورسٹی میں سینٹر آف ایکسی لینس، آئی ٹی انکیوبیشن سینٹر، گیمنگ اور اینیمیشن کے فروغ کے لیے اقدامات سے ملک میں آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے اور افرادی قوت کو مزید تقویت ملے گی۔
دوسری جانب ہر شہری کے لیے سستے اسمارٹ فون کی پالیسی کے تحت موبائل فون کی مقامی مینوفیکچرنگ کی اجازت دی گئی تھی اور اب دنیا کے مشہور برانڈز سمیت 29 کمپنیوں نے پاکستان میں پروڈکشن شروع کر دی ہے ہمارا مقصداسمارٹ فون کی سستی قیمت پر عام دستیابی کو یقینی بناناہے تاکہ ہر شہری15 سے 20 ہزار روپے تک آسانی سے 4-G سمارٹ فون خرید سکے اور آن لائن کاروبار شروع کر سکے۔
اس موقع پر اراکین صوبائی اسمبلی،ذمہ داران و کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔اس موقع پر ٹیلی کام فاؤنڈیشن کے صدر اور سی ای او زوما محی الدین و دیگر نے بھی خطاب کیا۔