گزشتہ روز سندھ یونیورسٹی میں جئے سندھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن (جساف) کی طرف سے اعلان شدہ پر امن سیاسی پروگرام منعقد کیا گیا تھا ۔
جس پر رینجرز اور پولیس نے بھاری تعداد میں چڑھائی کی اور شاگردوں پر لاٹھی چارج کرکے کئی شاگردوں کو شدید زخمی کیا۔
مزید پڑھیں:ڈاؤ یونیورسٹی کے تمام طلباء کو سالانہ بلاسود قرضِ حسنہ کی سہولت حاصل ہوگئی
اسی موقع پر کچھ شاگردوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔ اس بربریت اور غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف جئے سندھ اسٹوڈنٹس فیڈریشن مرکز نے سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا اور جساف ضلع کراچی کی طرف سے کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
جس میں جئے سندہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آریسر، وکلاء برادری اور دیگر شاگرد تنظیموں نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ شاگردوں پر دہشتگردی کے جھوٹے مقدمات فلفور واپس لیے جائیں اور تمام شاگردوں کو رہا کیا جائے۔ اسکے ساتھ تمام تعلیمی ادارے فورسز کی چھاونیاں بنی ہوئی ہیں اور جدھر ہر وقت ہتھیاروں کی بھاری نمائش کرکے دہشت کا ماحول پھیلایا جاتا ہو ادھر شاگرد تعلیم کیسے حاصل کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں:عباسی شہید ہسپتال:ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ینگ ڈاکٹرز کے امتحانات میں رکاوٹ کھڑی کرنے لگا
ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ کے تمام تعلیمی اداروں سے فورسز کو نکالا جاۓ اور شاگردوں کو تعلیم حاصل کرنے کے لئے ایک صحت مند ماحول فراہم کیا جاۓ اور ساتھ ہی تمام گرفتار شاگردوں کو فورا آزاد کیا جاۓ۔