یو آئی ٹی یورنیورسٹی میں بائیوانجینئرنگ کےعنوان سے ایک روزہ سمپوزیم مجلس مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا ۔
یو آئی ٹی یورنیورسٹی کی جانب سے بائیوانجینئرنگ کے مستقبل کے عنوان سے ایک روزہ سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ملک بھر سے بڑی تعداد میں بیالوجی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہرین ومحقیقین، تعلیم و تحقیق سے وابستہ افراد، جامعات کے وائس چانسلرز، انڈسٹریز سے تعلق رکھنے والے افراد، پاکستان بھر کی بڑی جامعات کے طلبہ اوراس مزکورہ شعبہ کے ماہرین نے شرکت کی ۔
سمپوزیم میں ماہرین بیالوجی اور انجینئرنگ کے شعبے میں دنیا بھرمیں ہونے والے تبدیلیوں موجودہ حالات اور مستقبل کے امکانات پر بحث و مباحثہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں:میٹرک بورڈ، جماعت نہم و دہم پرائیویٹ امیدواروں کے ایڈمٹ کارڈ جاری
اس سمپوزیم کا مقصد بین الاقوامی سطح پر بیالوجی کے شعبے میں ہونے والی صنعتی تبدیلی، بائیو انجینئرنگ ،انجینیئرنگ ،مائیکرو بیالوجی، زراعت، انرجی، بائیو جینیٹکس اور ہیلتھ کیئر کے عنوان کو اکیسویں صدی کے معیار کے مطابق بہتر بنانے پربحث کی گئ۔
سمپوزیم سے خطاب کرتے ہوئے چانسلر یوآئی ٹی یونیورسٹی حسین ہشام نے کہا کہ دنیا میں بہت تیزی سے تبدیلی رونما ہو رہی ہے اسی تبدیلی کو محسوس کرتے ہوئے یو آئ ٹی یورنیورسٹی نے نئی ابھرتی ہوئی فیلڈز پر تبصرہ کرنے کے لئے ملک بھر سے نامور سائیسدانوں کو مدعو کیا ہے جن میں خاص کر بائیوسائِنس، بائیو انجینئرنگ اور بائیو ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:وفاقی محتسب:تجد ید عہد کا سال
سپموزیم میں ثمیر ہود بوائے، پرویز ہود بوئے، ڈاکٹر اتھراسامہ، ڈاکٹر زہرہ حسن، ڈاکٹر شہپرمرزا اور ڈاکٹراسٹیفن لائن نےمہمان خصوصی کے طورپرشرکت کی۔