کراچی : لیاری جنرل ہسپتال میں صورتحال کشیدہ ہونے لگی ، پیپلز پارٹی کی زیلی طلبہ تنظیم پی ایس ایف لیاری نرسنگ کالج لیاری میڈیکل کالج اور لیاری جنرل ہسپتال پر قابض کرپٹ مافیا کے خلاف سراپا ء احتجاج ہو گئے ، پی ایس ایف کے طلبہ گزشہ ماہ سے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں ۔
آج طلبہ کو نرسنگ کالج میں جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں زردوکوب اور کلاسوں سے بیدخل کرنے کیخلاف طلبہ تنظیم کا شدید احتجاج
طلبہ کے احتجاج کو ثبوتاز کرنے کے لئے غنڈہ عناصر لیاری جنرل ہسپتال میں میں موجود ، بلاول بھٹو زرداری وزیراعلی سندھ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ۔
پیپلز اسٹوڈنٹس فیڈریشن نے احتجاج کا دائرہ پورے سندھ میں وسیع کرنے کا اعلان کر دیا ۔ دوسری طرف لیاری کے عوام کا مطالبہ لیاری جنرل ہسپتال لیاری میڈیکل کالج، لیاری نرسنگ کالج کو رینجرز کے حوالے کرکے ٹرائیکا مافیا انجم رحمان، شبانہ ، عزیر لال سے نجات دلائی جائے ۔
مزید پڑھیں : وفاقی جامعہ اردو : قائم مقام شیخ الجامعہ نے مالی بحران کی زمہ داری HEC پر ڈال دی
تفصیلات کے مطابق لیاری نرسنگ کالج لیاری میڈیکل کالج لیاری جنرل ہسپتال پر انجم رحمان عذیر لال، شبانہ گینگ وار اور انکے سہولت کاروں کے زریعے قابض ہے ۔ جس کے آگے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت بے بس ہے ۔ پیپلز پارٹی کی لوکل قیادت مافیا کی سرپرستی اور انہیں پارٹی کی چھتری فراہم کر رہی ہے ۔
ادویات، آکسیجن سلینڈرز، ٹھیکوں میں کرپشن، اقربا پروری، داخلوں پر بھاری رشوت، مس مینجمنٹ کے حوالے سے عدالتی فیصلے کے باوجود ملوث ٹرائیکا آج توہین عدالت کے ساتھ ان اداروں پر قابض ہے ۔ نئے ایم ایس ڈاکٹر غلام نبی جیلانی کو بھی کٹھ پتلی بنانے کے لئے سرگرم ہیں ۔
اپنے کرتوتوں پر پردہ ڈالنے کے لئے ہمیشہ کی طرح سازشوں اور جھوٹے الزامات کے لئے باقاعدہ میڈیا اور سوشل میڈیا سمیت مذموم ہتھکنڈے استعمال کرنے کے لئے پیرول پر لوگوں کو ہائیر کیا جا رہا ہے ۔ لیاری میڈیکل کالج لیاری جنرل ہسپتال اور لیاری نرسنگ کالج پر قابض مافیا کا ایک بہت بڑا اسکینڈل شواہد کے ساتھ منظر عام پر آنے والا ہے ۔
مزید پڑھیں : جامعہ کراچی : شعبہ ابلاغ عامہ کے تحت ”صحافت میں ضابطہ اخلاق اور قوانین کی اہمیت” سیمینار کا انقعقاد
جس پر پردہ ڈالنے کے لئے لیاری جنرل ہسپتال کا تمام ریکارڈ پرنسپل لیاری میڈیکل کالج انجم رحمان نے غائب کردیا ہے جسکی اطلاع ایم ایس لیاری ڈاکٹر غلام نبی شاھ نے وزیر صحت عذرا پیچوہو کو بذریعہ لیٹر کر دی ہے ۔
گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کی ذیلی طلبہ تنظیم نے اس ٹرائیکا کیخلاف مظاہرہ بھی کیا تھا اور پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت سے مطالبہ کیا تھا کہ لیاری نرسنگ کالج لیاری میڈیکل کالج لیاری جنرل ہسپتال پر قابض مافیا کے بارے میں وضاحت کی جائے کہ وہ پیپلز پارٹی کی چھتری کیوں استعمال کر کے لیاری کے عوام کی صحت کی سہولیات سے محروم رکھا جا رہا ہے ۔
پرنسپل انجم رحمن عدالتی اسٹے لیکر لیاری میڈیکل کالج کی پرنسپل کی سیٹ چھوڑنے کو تیار نہیں ، لیاری نرسنگ کالج کی پرنسپل شبانہ ٹرانسفر ہونے کے باجود چارج چھوڑنے کے لئے تیار نہیں۔ عزیر رستم نامی معطل شدہ افسر اپنی پرائیوٹ گینگ کے زریعے ہسپتال کو یرغمال بناکر رکھا ہے ۔
مزید پڑھیں : وزیر تعلیم سردار شاہ کا اساتذہ کی تنخواہیں جلد حل کرنے کا حکم
ایکسرے ، ایم آر آئ اور دیگر سہولیات پیسوں کے عوض فراہم کی جارہی ہیں ، نیب ، اینٹی کرپشن میں انکوائریز کو اور سیاسی پشت پناہی کے لئے پیسوں کا استعمال ، پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت لیاری جنرل ہسپتال میں جاری صورتحال کا نوٹس لے انجم رحمان کے عدالتی اسٹے پر حکومت سندھ متحرک ہو، ٹرانسفر ہونے کے باوجود نرسنگ کالج کی پرنسپل شبانہ کا تاحال قبضہ ختم کرایا جائے اور معطل شدہ پی آر او عذیر لال کیخلاف کرپشن اور ٹھیکوں کی انکوائری سمیت جرائم پیشہ عناصر کی سہولت کاری کے لئے فوری طور قانون نافذ کرنے والے ادارے حرکت میں آئیں ۔
گزشتہ ادوار میں پیپلز پارٹی کو گینگ وار کی وجہ سے لیاری میں عظیم نقصان اٹھانا پڑا چیئرمین بلاول بھٹو ھٹو کی لیاری میں خصوصی توجہ اور ترقیاتی کاموں سے پیپلز پارٹی کی ساکھ بحال ہورہی ہے لیاری میڈیکل کالج اور لیاری جنرل ہسپتال کی مافیا کی وجہ سے وہ ساکھ ایک بار پھر داؤ پر لگ چکی ہے ۔ پیپلز پارٹی کی ساکھ اور حکومت کی رٹ بھی چیلنج بنی ہوئ ہے ۔ جسکے لئے فوری اور بروقت اقدامات لینے کی ضرورت ہے ۔