پیر, دسمبر 2, 2024
صفحہ اولتازہ ترینسندھ کے 35 تعلیمی اداروں کی سنڈیکیٹ اور BoG میں ججز کی...

سندھ کے 35 تعلیمی اداروں کی سنڈیکیٹ اور BoG میں ججز کی بطور ممبر تعیناتی

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے 35 ججز کو تعلیمی اداروں میں ممبر بورڈ آف گورنرز ، بورڈ آف ٹرسٹیز اور سنڈیکیٹ کے ممبران کے طور پر تعیناتی کا حکم جاری کر دیا ہے ۔ رجسٹرار ہائی کورٹ نے دیگر کورٹس کے ایڈیشنل رجسٹرار کو بھی فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے ۔

ایجوکیشن نیوز کے مطابق ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے 10 نومبر کو ایک لیٹر جاری کیا ہے جس میں 35 ججز کو مختلف تعلیمی اداروں کے بورڈ آف گورننگ ، بورڈ آف ٹرسٹیز اور سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔ جس کے لئے باقاعدہ ججز کے نام کے ساتھ ان کی متعلقہ بورڈ ، جامعات اور انسٹیٹیوٹس کی حیثیت واضح کر دی گئی ہے ۔

اس لیٹر کے مطابق جسٹس عقیل احمد عباسی آغا خان یونیورسٹی کراچی کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے ممبر ، بقائی میڈیکل یونیورسٹی کے سلیکشن بورڈ کے ممبر اور اسی یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنر کے ممبر اور شہید ذوالفقار علی بھٹو لا کالج میمن گوٹھ ملیر کے بورڈ آف گورنر کے ممبر بنائے گئے ہیں ۔

جسٹس نسیم اختر کو سندھ مدرسٰۃ الاسلام یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کا ممبر ، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے سلیکش بورڈ کا نامینیشن ، کراچی اسکول برائے بزنس اینڈ لیڈر شپ کے بورڈ آف گورنر کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس محمد شفیع صدیقی کو جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ کا ممبر ، کامرس انسٹیوٹ آف بزنس اینڈ انجنیئرنگ سائنس کراچی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر اور جامعہ این ای ڈی کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنا دیا گیا ہے ۔

 

جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کو Greenwich یونیورسٹی کراچی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر ، بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ سکل ڈویلپمنٹ میر پور میرس کے سنڈیکیٹ کا ممبر اور خادم علی شاہ بخاری انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کراچی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس صلاح الدین پہنور کو یونیورسٹی آف سندھ جامشورو سے ملحقہ لا کالج کے بورڈ آف گورنر کا ممبر ، مہران یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشورو کے سنڈیکیٹ کا ممبر ، شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا کراچی کی سنڈیکیٹ کا ممبر اور ابن سینا یونیورسٹی میر پور خاص کے بورڈ آف گورنر کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس محمد جنید غفار کو پرسٹن انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (PIMSAT) کے بورڈ آف گورنر کا ممبر ، پرسٹن یونیورسٹی کراچی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر ، نیو پورٹس انسٹیٹیوٹ آف کمیونیکیشن اینڈ اکنامس (NICE) کے بورڈ آف گورنر کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس ظفر احمد راجپوت کو لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جامشورو کی سنڈیکیٹ کا ممبر ، یونیورسٹی آف آرٹ اینڈ کلچر جامشورو کے بورڈ آف گورنر کا ممبر اور ہمدرد یونیورسٹی کراچی کے بورڈ آف گورنر کا بھی ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کو کالج یونیورسٹی آف حیدر آباد کے سنڈیکیٹ کا ممبر ، شہید اللہ بخش سومرو یونیورسٹی آف آرٹ ، ڈیزائن اینڈ ہیرٹیج جامشورو کی سنڈیکیٹ کا ممبر اور یونیورسٹی آف صوفی ازم اینڈ ماڈرن سائنس بٹ شاہ سندھ کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس ذوالفقار احمد خان کو ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کراچی کے سنڈیکیٹ کا ممبر ، ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سلکشن بورڈ کا ممبر اور انڈس ویلی اسکول آف آرٹ اینڈ آرکیٹیچکر کراچی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس مقبول اے خان کو شہید بینظیر بھٹو سٹی یونیورسٹی کراچی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر ، ڈاکٹر عشرت العباد خان ریسرچ انسٹیٹوٹ آف شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا کراچی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر اور یونیورسٹی آف کراچی سے ملحقہ لا کالجز کے بورڈ آف گورنر کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس محمد کریم خان آغا کو سلیم حبیب یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر ، ملینیئم انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ انٹرپنیوشپ کراچی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر اور شیخ ایاز یونیورسٹی شکار پور کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس فیصل کمال عالم کو سندھ اسنٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کراچی کے بورڈ آف گورنر کا ممبر ، دائود یونیورسٹی آف انجنیئرنگ ٹیکنالوجی کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس ارشد حسین خان کو بینظیر بھٹو شہید یونیورسٹی آف لیاری کراچی کی سنڈیکیٹ کا ممبر اور جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کراچی کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس محمد سلیم جیسر کو شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کے سلیکشن بورڈ کا ممبر اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کی سنڈیکیٹ کا ممبر بھی بنا دیا گیا ہے ۔

 

جسٹس خادم حسین تونیو کو شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیر پور سے ملحق لا کالجز کے بورڈ آف گورننگ کے ممبر اور بیگم نصرت بھٹو وومن یونیورسٹی سکھر کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنا دیا گیا ہے ۔

 

جسٹس عمر سیال کو دادابائی انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر بنایا گیا ہے اور یونیورسٹی آف جامشورو سندھ کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس عدنان الکریم میمن کو ملیر یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر اور ڈی ایچ اے صفہ یونیورسٹی کے بورڈ آف گورننگ کا بھی ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس یوسف علی سید کو انسٹیٹیوٹ آف بزنس انڈمنسٹریشن کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر اور نذیر حسین یونیورسٹی کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا بھی ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس کوثر سلطانہ حسین کو جناح یونیورسٹی برائے خواتین کی بورڈ آف گورننگ کی ممبر اور علما یونیورسٹی کی بورڈ آف گورننگ کی بھی ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس ارشاد علی شاہ کو اسرا یونیورسٹی حیدر آباد کی بورڈ آف گورننگ کا ممبر اور ارور یونیورسٹی آف آرٹ اینڈ آرکیٹیچکر ڈیزائن اینڈ ہریٹیج کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس شمس الدین عباسی کو شہید بے نطیر بھٹو یونیورسٹی آف شہید بے نظیر آباد کی سنڈیکیٹ کا ممبر اور سکھر آئی بی اے یونیورسٹی سکھر کے سنڈیکیٹ کا بھی ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس امجد علی سہتو کو حیدر آباد انسٹیوٹ آف آرٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر اور یونیورسٹی آف انجنیئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس عدنان اقبال چوہدری کو حبیب یونیورسٹی کراچی اور ضیا الدین یونیورسٹی کراچی کے بورڈ آف گورننگ کو ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس فیصل آغا کو سندھ انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر اور شہید  ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی آف لا سے ملحقہ کالج کے بورڈ آف گورننگ کا بھی ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس راشدہ اسد کو پیپلز یونیورسٹی آف میڈیکل ہیلتھ سائنسز برائے وومن شہید بینظیر آباد کی سنڈیکیٹ کا ممبر اور قلندر شہباز یونیورسٹی آف ماڈرن سائنس کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا بھی ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس عبدالمبین لاکھو کو انڈس یونیورسٹی کراچی اور سر سید یونیورسٹی آف سائنس اینڈ انجنیئرنگ کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس ذوالفقار علی سانگی کو یونیورسٹی آف ماڈرن سائنسز ٹنڈو محمد خان کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر اور شہید بے بنظیر بھٹو یونیورسٹی آف ویٹنری اینڈ اینیمل سائنسز سکرنڈ ضلع بےنظیر آباد کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس امجد علی بھویو کو شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیر پور کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔ جسٹس ثنا اکرم منہاس کو اقرا یونیورسٹی کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس جاوید اکبر سروانہ کو انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کراچی کے ایگزیکٹیو بورڈ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس خادم حسین سومرو کو قائد عوام یونیورسٹی آف انجنیئرنگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نواب شاہ کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس محمد عبدالرحمن کا پی اے ایف انسٹیٹیوٹ آف اکنامک اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس ارباب علی ہکڑو کو سندھ ایگری کلچر یونیورسٹی آف ٹنڈو جام کی سنڈیکیٹ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس شاہد انور باجوہ کو انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

جسٹس شاہ نواز طارق کو یو آئی ٹی یونیورسٹی کراچی کے بورڈ آف گورننگ کا ممبر بنایا گیا ہے ۔

 

واضح ریے کہ مذکورہ جسٹسز کی مذکورہ بورڈز ، سنڈیکیٹ میں بطور ممبر تعیناتیوں کے بارے میں متعلقہ جامعات ، انسٹیٹیوٹس کے رجسٹرار ، ریکٹر اور ڈینز کو مطلع کر دیا گیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین