رپورٹ : صفی علی اعظمی
ریاست اتر پردیش میں ایجوکیشن حکام نے خراب اسکولی کھانے یا مڈ ڈے میل (mid-day meal) کے نتیجہ میں بیمار ہوجانیوالے بچوں کے علاج کی بجائے کیس کو بھوت پریت کی کارروائی قرار دیکر معاملہ دبانے کی کوشش کی ہے ۔
بھارتی کنٹریکٹر اور اسکول انتظامیہ کو علم ہوا کہ طالبات اور طلبا خراب کھانا کھا کر الٹیاں کررہے ہیں اور ان کے پیٹ میں شدید درد ہوچکا ہے تو ان بچوں کو ڈسپنسری یا اسپتال پہنچنے کی بجائے ان کے علاج کیلئے ایک ہندو تانترک سادھو کو طلب کیاگیا جس نے اسکول پہنچتے ہی اپنے موکلات کی مدد سے ہیڈ ماسٹر کو بتایا کہ اسکول میں جن بھوت پریت موجود ہیں اور ان کی اس کارروائی کے نتیجہ میں اسکولی طلبا و طالبات بیمار ہو گئے ہیں ۔
اس انکشاف کے بعد اسکول انتظامیہ نے بچوں کو اسکول میں ہی بند کردیا اور تانترک صاحب نے اپنی چمتکاری قوت کے تحت بچوں کا پوجا پاٹھ کرکے علاج کرنے کی کوشش کی لیکن جب بچوں کی طبعیت ٹھیک نا ہوئی تو بچوں کو انکے والدین کے حوالہ کردیا گیا ۔خبر پر قومی حقوق انسانی کمیشن یا این ایچ آر سی کے حکام کو اس بارے میں مطلع کیا گیا تو انہوں نے اسکا نوٹس لیکر متعلقہ ایجوکیشن حکام اور تانترک کو انکوائری کیلئے طلب کر لیا ۔
بھارت بھر میں اسکولوں کے پرائمری بچوں کو بالخصوص اور لوئر سیکنڈری اسکولز میں بالعموم طلبا وطالبات کیلئے دن میں کھانے کا بندوبست کیا جاتا ہے جس کو مڈ ڈے میل کا نام دیا گیاہے لیکن بھارت بھر میں کئی برس سے جاری یہ مڈ ڈے میل یعنی اسکولی کھانا بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنمائوں کو ٹھیکے پر دیدیا گیا ہے جس کے بعد اسکولز میں کھانے کا معیار انتہائی گرا ہوا پایا گیا ہے لیکن بی جے پی حکام اس پر کوئی ایکشن لینے سے خود بھی اعتراض کرتے ہیں اور ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو بھی دبائو میں لیکر رکھتے ہیں ۔
مذید پڑھیں : لاہور : محققین COMSTECH ایوارڈز برائے 2023 کے لیئے کیسے اپلائی کریں گے ؟
ایجوکیشن نیوز کو موصولہ اطلاعات کیمطابق اس وقت راجستان – بہار ، مدھیا پردیش – دہلی – ہریانہ – پنجاب ۔ اتر پردیش – آندھرا – تلنگانہ – مغربی بنگال – کرناٹک سمیت جنوبی ریاستوں میں اسکولوں میں مڈ ڈے میل کا سلسلہ جاری ہے لیکن اس کے کوالٹی انتہائی گھٹیا ہے ۔ مدھیا پردیش میں اسکولی بچوں کو ان کی ذات پات کے تحت کھانا دیا جاتا ہے کئی اسکولوں سے ملی اطلاعات میں کنفرم کیا گیا ہے کہ بچوں کو روٹی اور نمک یا روٹی کیساتھ پتلی دال یا کھچڑی دی جاتی ہے جس کو شاید جانور بھی کھانا پسند نہ کریں لیکن اسکولی بچوں اور بالخصوص دلت یا نچلی ذات کے بچوں کو یہ کھانا تواتر سے فراہم کیا جاتا ہے اور غریب بچے اپنی غربت کے تحت اس کھانے کو کھانے پر مجبور ہوجاتے ہیں ۔
تازہ ہوئی کارروائی کے حوالہ سے علم ہوا ہے کہ اتر پردیش کے مہوبا ضلع واقع ایک سرکاری اسکول میں دوپہر کا کھانا (مڈ ڈے میل) کھانے کے بعد تقریباً 15 طالبات بیمار پڑ گئیں اور مبینہ طور پر ان کے علاج کے لیے تانترک کو بلایا گیا۔ جب یہ خبر قومی حقوق انسانی کمیشن (این ایچ آر سی) تک پہنچی تو اس نے ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کر دیا اور پورے معاملے کی تفصیل طلب کی ہے۔کمیشن کا کہنا ہے کہ اسے مہوبا واقع سرکاری اسکول میں بیمار پڑنے والی طالبات کا علاج تانترک کے ذریعہ کرائے جانے کی خبر میڈیا سے ملی ہے، اور اگر اس میں سچائی ہے تو یہ ان متاثرہ طالبات کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا معاملہ ہے۔ اسکول کو ذمہ داران کو چاہیے تھا کہ ان بیمار طالبات کو علاج کے لیے اسپتال لے جائیں، لیکن انھوں نے سرکاری اسکول میں بیمار بچیوں کو مبینہ طور پر اَندھ وشواس کا شکار بنایا۔
قومی حقوق انسانی کمیشن نے ایک بیان میں بتایا کہ کمیشن نے میڈیا میں آئی خبروں پر از خود نوٹس لیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ اسکول انتظامیہ کی طرف سے ملنے والے مڈ ڈے میل کو کھا کر طالبات بیمار ہو گئی تھیں۔ کھانا کھانے کے بعد کچھ طالبات کے بیہوش ہونے کی جانکاری بھی خبر میں دی گئی۔ طالبات کی طبیعت ناساز ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد مقامی لوگ بھی اسکول پہنچے تھے، اور بتایا جاتا ہے کہ بیمار بچیوں کے علاج کے لیے تانترک کو بلایا گیا۔
دراصل مقامی لوگ مانتے ہیں کہ اسکول میں بھوتوں کا سایہ ہے، اس لیے طالبات کا جھاڑ پھونک کرایا جا رہا تھا۔ جب اس کی اطلاع سی او اور ایس ڈی ایم کو ملی تو وہ جائے وقوع پر پہنچے۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس کی مداخلت کے بعد سبھی طالبات کو علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا۔
مذید پڑھیں : کالج کے طالب جاپانی نوجوان کی دلچسپ قبولِ اسلام کی کہانی
اس پورے معاملے پر کمیشن نے اتر پردیش کے چیف سکریٹری کو نوٹس جاری کیا ہے اور چار ہفتہ کے اندر تفصیلی رپورٹ دینے کو کہا ہے۔ کمیشن نے جاری نوٹس میں کہا ہے کہ اس معاملہ میں اٹھائے گئے اقدام کی مکمل جانکاری مہیا کریں اور یہ بھی یقینی بنائیں کہ ریاست میں مستقبل میں اس طرح کا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔ نوٹس جاری کرتے ہوئے کمیشن نے یہ بھی کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے طالبات کو کھانے میں گھٹیا مڈ ڈے میل دیا گیا ہو گا ۔
اس سلسلہ میں مزید علم ہو اہے کہ قومی حقوق انسانی کمیشن یا این ایچ آر سی کے حکام نے مکمل جانچ انکوائری کیلئے ایک ٹیم کو بھیجا ہے جو اس پورے واقعہ کی انکوائری کرکے رپورٹ کارروائی کیلئے پیش کریگی ، اس ضمن میں تانترک اور اسکول ہیڈ ماسٹر کی گرفتاری بھی ممکن بتائی گئی ہے ۔