ٹیو جابز ایجوکیشن چھوڑتا ہے تب بھی وہ ایپل پروڈکٹس کا بانی بننے میں نہ صرف کامیاب رہتا ہے بلکہ نوجوان نسل کو بے ہنگم موسیقی کی لت لگا کر خوب دولت کماتا اور کینسر میں جاتا ہے۔
مارک زکربرگ ایجوکیشن چھوڑتا ہے تب بھی وہ سوشل میڈیا ٹائیکون بنتا اور مسلسل الزامات و عدالتی کاروائیوں کے باوجود دنیا پر اپنی دولت کے بل پر راج کرتا اور ماڈل بھی بن جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: میں سوچنے والی نہیں کام کرنے والی قوم چاہتا ہوں – جان ڈی راک فیلر
بل گیٹس ایجوکیشن ترک کرتا ہے تب بھی وہ کارپوریٹ لیڈر بن جاتا ہے ۔ سازشی نظریات کی زینت رہنے والا بزنس مین اور دنیا کے مستقبل کی پیشن گوئیاں کرنے کے لئے معروف ،کئی ممالک سے زیادہ سیم و زر کا مالک بنتا ہے۔
مگر یاد رکھئے!یہ مارکیٹ اکانومی کے نام نہاد کامیاب افراد ہیں۔
مزید پڑھیں:آئی ایم ایف یا ڈیفالٹ؟ فیصلہ آپ کا ہے : مفتاح اسماعیلا
ایک عام آدمی اگر تعلیم حاصل کرتا ہے تب بھی وہ ’ورکر‘ رہتا ہے اور اگر وہ تعلیم ادھوری چھوڑ دے تب بھی وہ ’ورکر‘ ہی کام کرتا ہے۔
یہ اس سرمایہ دارانہ نظامِ تعلیم کا وہ جبر ہے جو اسے اس عام سطح سے کسی طور بلند نہیں ہونے دیتا اورنتیجتاً امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتا جارہا ہے۔