کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے گورنمنٹ ڈگری گرلز کالج انتظامیہ کو پلاٹ نمبر ایس ٹی سیون کسی بھی مقصد کے لیے استعمال کرنے سے روک دیا ہے ۔
ڈویژنل بنچ نے یہ حکم گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے گراونڈ سے متعلق آئینی درخواست میں توہین عدالت سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران جاری کیا ہے ۔ جسٹس ندیم اختر اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل معزز عدالت نے عبوری حکم امتناع میں بھی توسیع کر دی ۔
گرلز کالج کے قریب رہائش پزیر پٹیشنرز کی جانب سے آئینی درخواست D-7218/2022 دائر ہے ۔ معزز عدالت میں درخواست گزاروں کی جانب سے محمد علی لاکھانی ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی جانب سے اسماء خان ایڈووکیٹ پیش ہوئیں ۔
آئینی درخواست پر معزز عدالت نے عبوری حکم امتناع جاری کر رکھا ہے ۔ وکیل گرلز کالج ایڈووکیٹ اسماء خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار لڑکیوں کی تعلیم میں رکاوٹ ڈالنا چاہتے ہیں، سرفراز اکیڈمی گزشتہ کئی سالوں سے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کے گراونڈ پر اپنی اکیڈمی قائم کرنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں : جامعہ کراچی میں مالی بحران کیخلاف اساتذہ ، افسران و ملازمین نے جامعہ بچائو تحریک فعال کر دی
ایڈووکیٹ اسماء خان نے معزز عدالت کو بتایا کہ پلاٹ نمبر ایس ٹی سیون ماسٹر پلان کے مطابق تعلیمی ادارے کے لیے مختص ہے۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ایسے پلاٹس کسی اور مقصد کے لیے استعمال نہیں کیے جا سکتے۔
ایڈووکیٹ اسماء خان نے کہا کہ معزز عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جاری ہے۔ تعلیم بچوں کا بنیادی انسانی حق ہے جسے کسی صورت ختم نہیں کیا جا سکتا، ایڈووکیٹ اسماء خان نے بتایا کہ ایس ٹی سیون ایک ہی پلاٹ ہے جہاں گرلز کالج قائم ہے اور گراونڈ بھی اسی کالج کا ہے، سرفراز اکیڈمی کے حمایتی گرلز کالج ختم کرا کے کرکٹ اکیڈمی بنوانا چاہتے ہیں، یہ پلاٹ تعلیم کے فروغ کے لیے مختص ہے۔
درخواست گزار نے بتایا کہ کالج میں رکاوٹ ڈالنے سے 800 سے زائد طالبات کا مستقبل خطرے میں پڑ جائے گا۔ ایڈووکیٹ اسماء خان نے کہا کہ اس سے قبل گزشتہ سماعت کے دوران پٹیشن نمبر 1671/2022 میں سرفراز اکیڈمی کے وکیل فرجاد علی نے کالج اساتذہ، عملے، طالبات کی امدورفت میں کوئی رکاوٹ نہ ڈالنے کی عدالت میں یقین دہانی کرائی تھی۔
مذید پڑھیں : وفاقی جامعہ اردو : HEC کی اجازت کے بغیر 70 سے زائد لیکچرر اور 2 پروفیسرز کا تقرر
جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس راشدہ اسد نے گزشتہ سماعتوں کے دوران کالج اساتذہ، عملے، طالبات کی آمدورفت میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہ ڈالنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت میں درخواست گزاروں نے موقف اختیار کیا ہے کہ پلاٹ نمبر ایس ٹی سیون پر گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا کوئی اسحقاق نہیں ہے، ایس ٹی سیون سے گرلز کالج ہی ختم کیا جائے ۔
درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ گرلز کالج اور اس کے عملے کو ایس ٹی سیون سے بے دخل کیا جائے، متعلقہ سرکاری اداروں کو حکم دیا جائے کہ گراونڈ پر ترقیاتی کام کرائیں۔ عدالت نے سماعت 25 جنوری تک ملتوی کر دی ۔