جمعہ, ستمبر 13, 2024
صفحہ اولتازہ ترینجامعہ کراچی میں مالی بحران کیخلاف اساتذہ ، افسران و ملازمین نے...

جامعہ کراچی میں مالی بحران کیخلاف اساتذہ ، افسران و ملازمین نے جامعہ بچائو تحریک فعال کر دی

کراچی : جامعہ کراچی میں ڈائریکٹر فنانس طارق کلیم کی تعیناتی کے بعد سے آج تک چار برس میں بغیر بجٹ منظوری کے جامعہ کو ذاتی جاگیر کی طرح چلایا جا رہا ہے ۔ مالیاتی کمیٹی کا نام ہی ختم کر دیا گیا ہے ، آڈٹ کو غیر موثر کر دیا گیا ہے اور طارق کلیم ون مین آرمی بنا دیئے گیئے ہیں جس کی وجہ سے جامعہ مالی بحران کے قریب پہنچ گئی ہے ۔

جامعہ کراچی کی اس سنگین ہوتی صورت حال ہو بھانپتےہوئے اہل علم و حلم اور صاحبان فہم و دانش سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں جن کا ون پوائنٹ ایجنڈا جامعہ کراچی کو واپس اس کے مقام تک پہنچانا اور ملک کی بہترین یونیورسٹی کی نہج پر لانا ہے ، جس کا دوسرا بڑا اجلاس گزشتہ روز جامعہ کراچی میں منعقد ہوا ہے جس کا پہلا اجلاس گزشتہ منگل کو منعقد ہوا تھا ۔

مزید پڑھیں : لاہور : محققین COMSTECH ایوارڈز برائے 2023 کے لیئے کیسے اپلائی کریں گے ؟

پیر کو ہونے والے اجلاس میں ریٹائرڈ اساتذہ ، حاضر سروس اساتذہ، ملازمین اور افسران شریک ہوئے ۔ اس کے علاوہ اصول پسند استاد رہنما پروفیسر ڈاکٹر سہیل برکاتی ، پروفیسر ڈاکٹر پرویز صدیقی ، انجمن اساتذہ کی صدر ڈاکٹر صالحہ رحمان ،  سیکرٹری فیضان الحسن نقوی ، آفسیر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے سیکرٹری فرید خان ،انصاف پسند گروپ کے افتخار ، انجمن کے سابق صدر ڈاکٹر شاہ عالی القدر ، محسن علی سنڈیکیٹ ممبر ، باسط انصاری سنڈیکیٹ ممبر ، حارث شعیب سنڈیکیٹ ممبر سمیت دیگر اساتذہ و ملازمین شریک ہوئے ۔

اجلاس میں یونیورسٹی میں پائے جانے والے بحران پر سیر حاصل گفتگو کی گئی ، مالی بحران کی وجوہات کے بارے میں نشاندہی کی گئی ، اس کے حل کی رائے دی گئی ۔ جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ چند روز میں مذید لائحہ عمل طے کر کمیٹیاں بنا کر اس کے بعد پریس کانفرنس کی جائے گی جس میں جامعہ بچائو تحریک کے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا ۔

متعلقہ خبریں

تبصرہ کریں

مقبول ترین